اسلام آباد(بیورو رپورٹ )برٹش ایشین ٹرسٹ کی نازیہ بلال نے بطور مہمان خصوصی میلہ کا افتتاح کرتے ہوے کہا کہ برٹش ایشین ٹرسٹ خواتین کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ یہ میلہ دیہات کی خواتین کے ترقی کے اہم موقع فراہم کرے گا۔ اس طرح کی تقریبات ان کو آگے بڑھنے کے موقع کے ساتھ ساتھ ان کی مالی معاونت کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔خواتین کے زرعی میلہ کا ایتمام شراکت پارٹنرشپ فار ڈویلپمنٹ نے برٹش ایشین ٹرسٹ کے ذریعے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ فاؤنڈیشن کے مالی تعاون سے شاندارمیلےکا انعقاد کیا۔میلہ کا مقصد مختلف دیہاتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینا اور نمائش کرنا تھا۔ میلہ میں سورج کی روشنی کو استعمال کرتے ہوے خشک کی گئی سبزیوں کی نماٰئش کا انتظام کیا گیا تھا۔ یہ میلہ زراعت کے شعبے میں جدت اور دیہی خواتین کو جدید منڈیوں سے متعارف کروانے میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔شراکت کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلقیس طاہرہ نے کہا کہ ادارہ جدت طرازی، کاروبار کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے اور پائیدار معاش کے لیے پاکستان میں خواتین اور نوجوانوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنےکے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ پاکستان جہاں 70 فیصد خواتین اور 60 فیصد نوجوان غیر رسمی شعبے میں ملازمت کرتے ہیں، اس میلے کا مقصد معاشی استحکام، کام کے اچھے حالات اور ملازمت کے تحفظ کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوراک کے تحفظ کو شدید بحران کا سامنا ہے باوجود اس کے کہ ملک میں بڑی مقدار میں اہم غذائی فصلیں پیدا ہوتی ہیں۔ خواتین خاص طور پر اس بحران کی وجہ سے متاثر ہوتی ہیں، جنہیں پہلے ہی معاشی، سماجی اور غذائی تحفظ کی کمی کا سامنا ہے۔بلقیس طاہرہ نے متعلقہ محکموں اور حکومت پر زور دیا کہ وہ دیہی خواتین کے لیے پلیٹ فارم فراہم کریں۔ یہ میلہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف صنفی مساوات کو فروغ دینے، غربت کے خاتمے اور پائیدار کھپت کو حاصل کرنے کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔مظفر گڑھ سے آئی زرعی کاروباری خاتون نایاب قیصر نے کہا کہ اس پراجیکٹ نے خواتین کو نہ صرف اپنے گھروں سے روزگار کمانے کا ایک متبادل ذریعہ فراہم کیا ہے بلکہ شاندار کاروباری تربیت، مارکیٹ کی نمائش اور میلے جیسا پلیٹ فارم فراہم کر کے انہیں مزید پر اعتماد بنایا ہے ۔اب ہم پراعتماد طریقے سے کام کرنے کے قابل ہو جائیں گی۔