کراچی( نمائندہ خصوصی)
واٹر کارپوریشن میں پرائیوٹ افراد پر نوازشات اور شاہ خرچیوں کو اصلاحات کا نام دیدیا گیا، ادارے میں اصلاحات کے نام تمام اہم امور پرائیوٹ افراد کے حوالے کئے جانے کا انکشاف، محکمہ صحت کو پرائیوٹ افراد کے ذریعے تباہی کے دھانے پر پہنچانے کے بعد دیگرمحکموں کو بھی پرائیوٹ افراد کو دیاجا رہا ہے جس سے تمام اموربری طرح متاثر ہور ہے ہیں زرائع کا کہنا ہے کہ واٹرکارپوریشن کو پرائیوٹ کر نے کے لئے حکمت عملی پر ایم ڈی واٹر کارپوریشن صلاح الدین عمل پیرا ہے جنہوں نے واٹر کارپوریشن کے محکمہ صحت کا شعبہ پرائیوٹ افراد کے سپرد کیا جو تبا ہی کے دھانے پر آگیا ہے ادارے کا یہ شعبہ جزوی طو رپر بند ہی ہو گیا ہے اسی طرح ایم ڈی واٹرکارپوریشن کے تمام اہم امور پرائیوٹ افراد دیکھ ر ہے ہیں اور ان پرائیوٹ افراد کو لاکھوں روپے کی تنخواہیں دی جا رہی ہے ایندھن دیا جا رہا ہے سرکا ری گاڑیاں استعمال کی جا رہی ہے جس سے واٹر کارپوریشن کے افسران بھی شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں، ایم ڈی واٹر کارپوریشن نے اصلاحات کے نام پر ملازمین کا کو مشکلات سے دوچار کرکے رکھ دیا ہے ہر محکمہ میں پرائیوٹ افراد کو نوازا جا رہا ہے اور ان کی تنخواہیں اس مد میں دی جا رہی ہے اور اس کا کو ئی حوصلہ بخش جواب بھی نہیں دیا جا رہا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن اس وقت مبینہ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے جہا ں ہر شعبہ میں پرائیوٹ افراد ڈیل کر تے ہیں اور یہ تمام افراد کو ایم ڈی صلاح الدین نے رکھا ہے جو جوابدہ بھی ایم ڈی کو ہی ہیں، زرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی واٹر کارپوریشن اصلاحات کے نام پر اپنے کیمپ آفس کی بھی تزئین و آرائش کرارہے ہیں جس پرمبینہ طور پر کروڑوں روپے کی لاگت آ رہی ہے کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس ر ہے ہیں لیکن واٹر بورڈ افسران شاہ خرچیوں میں مصروف ہیں اور ان شاہ خرچیوں کو اصلاحات کانام دیا جا رہا ہے۔