کراچی کا ضلع وسطی آبادی کے حساب سے شہر کا دوسرا سب سے بڑا ضلع ہے لیکن ووٹرز کے حساب سے یہ ضلع پہلے نمبر پر ہے۔ مردم شماری 2023 سے پہلے آبادی کے حساب سے بھی ضلع وسطی کراچی کا سب سے بڑا ضلع تھا مگر اب یہ اعزاز ضلع شرقی کے پاس ہے۔ ضلع وسطی رقبے میں چھٹے نمبر پر آتا ہے۔ ضلع وسطی کراچی کاسب سے گنجان ضلع ہے۔ ضلع وسطی کی کی سرحدیں بلوچستان ، ضلع شرقی ، ضلع غربی اورضلع کیماڑی سے ملتی ہیں۔ ضلع وسطی کا بیشتر حصہ شہری اور چند علاقے دیہی ہے ہیں۔ضلع وسطی کراچی کا سب سے اہم اور ماضی میں تقریبا 30 سال تک نہ صرف کراچی بلکہ سندھ کے شہری علاقوں میں حکمرانی کرنے والا ضلع رہا ہے ،ضلع وسطی کا ایک بڑا علاقہ ماضی کے پوش اور فیڈرل ایر یاز میں شامل ہے۔ اس ضلع میں ایم کیو ایم کے مرکز کی موجودگی کے باعث 1985 ء سے تا حال مرکزی حیثیت ہے ، اگرچہ 22 اگست 2016ء کے بعد اس علاقے میں سرگرمیاں معطل ہیں، اس ضلع میں بانی ایم کیو ایم کا اثر ورسوخ بھی سب سے زیادہ بتایا جاتا ہے اور بانی ایم کیوایم کا تازہ فیصلہ ضلع وسطی کے لئے انتہائی اہم ہے ۔ ضلع وسطی کے اہم علاقے نارتھ کراچی ، نیو کراچی ، شاہ نواز بھٹو کالونی مصطفیٰ کالونی، بلال کالونی، فیڈرل بی ایریا ، یاسین آباد، عزیز آباد حسین آباد، گودھراء، الاعظم اسکوائر، کریم آباد ،موسیٰ کالونی ، فیڈرل کیپیٹل ایریا لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد نمبر ، شادمان ٹاؤن ، بفرزون، پاپوش نگر، گولیمار، ناگن چورنگی اور دیگر علاقے شامل ہیں۔
بلدیاتی تقسیم,ضلع وسطی بلدیاتی نظام کے حساب سے 5 ٹاؤن کی 45 یونین کمیٹیوں اور 180 وارڈز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے نیو کراچی ٹاؤن 13 یونین کمیٹیوں اور 52 وارڈز، ، ناظم آباد ٹاؤن 7 یونین کمیٹیوں اور 28 وارڈز، گلبرگ ٹاؤن 8 یونین کمیٹیوں اور 32 وارڈز، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن 10 یونین کمیٹیوں اور 40 وارڈز اور لیاقت آباد ٹاؤن 7 یونین کمیٹیوں اور 28 وارڈز پر مشتمل ہے۔
ضلع وسطی آبادی اور ڈیموگرافی چھٹی مردم شماری2017ء میں ضلع وسطی کی آبادی 29 لاکھ71 ہز382 افراد تھی۔ پہلی ڈیجٹل اور ساتویں مردم شماری 2023ء میں ضلع کی آبادی 38 لاکھ22 ہزار 325 افراد ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ضلع وسطی میں مجموعی شرح اضافہ 4.30فیصد رہا اور گھروں کی تعداد 6 لاکھ 52 ہزار 776 ہے، جبکہ فی گھرانہ افراد 5.86 ہے۔ 2017ء ضلع وسطی کثیر السانی ، متوسط اور کچھ غریب آبادیوں میں مشتمل ہے ۔ذرائع کے مطابق موجودہ ضلع غربی میں 70 فیصد اردو، 6 فیصدپشتو،6 فیصد پنجابی ، 4 فیصد سندھی، 6 فیصد سرائیکی اور 8 فیصد دیگر زبان بولنے والے ہیں ۔ضلع وسطی کے ووٹرز
عام انتخابات 2024ء کے لئے الیکشن کمیشن ڈرافٹ ووٹرز فہرست کے مطابق ضلع وسطی میں ووٹرز کی تعداد 21 لاکھ 44 ہزار 926 ہے۔ کراچی میں آبادی کے مقابلے میں ووٹرز کے حوالے تعداد ضلع وسطی پہلی پوزیشن پر ہے، آبادی کے مقابلے میں ووٹرز 56.12 فیصد ہیں۔مردم شماری 2023ء کی و جہ سے ہونے والی نئی حلقہ بندی 2023ء کے مطابق قومی اسمبلی کی 4 اورسندھ اسمبلی کی 9 نشستیں ضلع وسطی کے حصے میں آئی ہیں۔ چھٹی مردم شماری 2017 کے بعد کی حلقہ بندی میں ضلع وسطی میں قومی اسمبلی کی 4 اور سندھ اسمبلی کی 8 نشستیں تھیں۔ یعنی ضلع وسطی میں 2018ء کے مقابلے میں ایک صوبائی نشست کا اضافہ ہوا ہے۔