لاہور(آن لائن) 8 فروری 2024ءکو ہونے والے عام انتخابات کیلئے الیکشن مہم اختتام پذیر ہوگئی، 6 فروری کی رات 12 بجے تک تمام سیاسی جماعتوں کے امیدوار ووٹرز کو مائل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا، خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے اصلی شناختی کارڈ لازمی ہے، زائد المیعاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالا جا سکے گا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ملازمین نے محدود وقت میں اپنی محنت اور منظم منصوبہ بندی کے ذریعے اہم ذمہ داری کی تکمیل کی، بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل زمینی اور ہوائی دونوں طریقوں سے مکمل کیا گیا ہے، چیلنجز کے باوجود کمیشن نے وقت پر یہ کام مکمل کیا تاکہ تمام ووٹرز ملکی انتخابات میں بہترین اور منظم طور پر شرکت کر سکیں۔ الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں انتخابات کیلئے 7 لاکھ بیلٹ باکس کا انتظام کر لیا جبکہ ووٹنگ کیلئے 2 لاکھ 76 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے، ہر پولنگ بوتھ پر دو بیلٹ باکس رکھے جائیں گے، ایک بیلٹ باکس میں قومی اسمبلی اور دوسرے میں صوبائی اسمبلی کیلئے ووٹ کاسٹ ہوں گے۔ ملک بھرمیں 5 لاکھ 52 ہزار بیلٹ باکس استعمال ہوں گے جبکہ ڈیڑھ لاکھ ریزرو رکھے جائیں گے، بیلٹ باکس بھرجانے پر دوسرا بیلٹ باکس فراہم کیا جائے گا، بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے، صوبائی سطح پر سکیورٹی، ٹرانسپورٹ، مواصلاتی اور ایمرجنسی پلان بھی تیار ہے۔ دوسری جانب پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبہ کے تمام ریجنز اور اضلاع میں سکیورٹی، ٹریفک اور لاجسٹکس انتظامات کی فل ڈریس ریہرسل کی، الیکشن میٹریل کی بحفاظت ترسیل، پولنگ سٹیشنز و کلسٹرز پر پولیس نفری کی تعیناتی، سی سی ٹی وی کیمروں کی مانیٹرنگ کا جائزہ لیا گیا۔ ریہرسل کے دوران صوبہ بھر میں خصوصی ناکہ جات، سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کئے گئے، پولیس افسروں نے لا اینڈ آرڈر کی مجموعی صورتحال پولنگ کے عمل کو پرامن رکھنے کی ریہرسل کا جائزہ لیا، پولنگ ڈیوٹی پر تعینات نفری کی ذمہ داریوں بارے بریفنگ بھی دی گئی۔ لاہور سمیت تمام اضلاع میں سپروائزری افسران کی زیر قیادت فلیگ مارچز کا انعقاد بھی کیا گیا، فلیگ مارچز میں ضلعی پولیس، ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس کی موبائلز اور جوانوں نے حصہ لیا۔ فافن نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے رجسٹرڈ ووٹرز کے تناسب سے متعلق رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق این اے 67 حافظ آباد میں سب سے زیادہ 8 لاکھ 10 ہزار 723 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، حلقہ این اے 244 میں سب سے کم ووٹ ایک لاکھ 55 ہزار 824 ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کا سب سے بڑا حلقہ این اے 18 ہری پور ہے، این اے 18 ہری پور میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 24 ہزار 915 ہے، خیبرپختونخوا میں این اے 12 کوہستان میں سب سے کم ایک لاکھ 96 ہزار 125 ووٹرز ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں این اے 209 سانگھڑ ووٹرز کے اعتبار سے سب سے بڑا حلقہ ہے، این اے 209 سانگھڑ میں 6 لاکھ 7 ہزار 638 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، سندھ میں این اے 244 کراچی میں سب سے کم ایک لاکھ 55 ہزار 824 ووٹرز ہیں، بلوچستان میں این اے 255 میں سب سے زیادہ 5 لاکھ 32ہزار 537 ووٹرز ہیں۔ فافن نے مزید کہا کہ پنجاب میں سب سے کم رجسٹرڈ ووٹرز این اے 124 لاہور میں 3 لاکھ 10 ہزار 116 ہیں، اسلام آباد کے تین حلقوں میں این اے 47 سب سے بڑا حلقہ ہے جہاں 4 لاکھ 33 ہزار 202 ووٹرز ہیں، این اے 48 ووٹرز کے اعتبار سے چھوٹا حلقہ ہے جہاں 2 لاکھ 92 ہزار 380 ووٹرز ہیں جبکہ بلوچستان میں این اے 264 کوئٹہ میں سب سے کم ایک لاکھ 96 ہزار 752 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔