اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن نے2013میں 126نشستیں حاصل کیں جبکہ2018میں قومی اسمبلی کی صرف64نشستوں پر کامیاب ہوئے۔ اسی طرح پاکستان تحریک انصاف جسے2010کے بعد عروج ملا وہ 2013میں صرف28قومی اسمبلی نشستیں لے سکی، لیکن 2018میں 116نشستیں لے کر اتحادی حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔پاکستان پیپلزپارٹی جو کہ2008سے2013تک برسراقتدار رہی،اس نے 2013 میں 34نشستیں حاصل کیں جبکہ2018میں 43نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے2013میں صرف 2 جبکہ 2018میں 1 نشست جیتی، متحدہ قومی موومنٹ نے 2013 میں 18 جبکہ2018میں 6نشستوں پر کامیابی حاصل کی، دینی جماعتوں کے اتحاد مجلس عمل نے 2018میں 12نشستیں حاصل کیں جبکہ جماعت اسلامی انفرادی طور پر2013میں 2سیٹوں پر جیتی، اور جمیعت علمائے اسلام ف نے2013میں 11نشستیں حاصل کی تھیں، پی کے میپ نے2013میں 3نشستوں میں کامیابی لی لیکن2018میں وہ قومی اسمبلی سے آوٹ ہوگئے، 2018کے انتخابات میں نئی وجود میں آنے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی نے4نشستوں میں کامیابی حاصل کی، جبکہ تحریک لبیک کوئی بھی سیٹ نکالنے میں ناکام ہوئی، اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ق نے2013میں 2نشستوں پر کامیابی سمیٹی جبکہ2018میں پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔