اسلام آباد ۔کراچی؛لاہور؛ پشاور’کوئٹہ( مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن 2024کے سلسلے میں ملک بھر میں الیکشن مہم کا وقت ختم ہوگیا، رات 12 بجتے ہی انتخابی مہم ختم ہوتے ہی اب کسی بھی جلسے، جلوس، کارنر میٹنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے 6 فروری رات 12 بجے تک امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو اپنی انتخابی مہم چلانے کا وقت دیا گیا تھا جو ختم ہوگیا ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔مقررہ وقت کے بعد الیکشن مہم، اشتہارات و دیگر تحریری مواد کی الیکٹرونک/پرنٹ میڈیا پر تشہیر پر بھی پابندی ہے۔ انتخابی عمل کے انعقاد تک میڈیا پر ہر قسم کے پول سروے پر بھی پابندی ہوگی۔الیکشن کمیشن نے اعلامیہ میں کہا کہ میڈیا پولنگ کے اختتام کے ایک گھنٹہ گزرنے کے بعد پولنگ رزلٹ کی نشریات شروع کرسکتا ہے۔پولنگ رزلٹ میں یہ واضح طور پر بتایا جائے گا کہ یہ رزلٹ غیر حتمی و غیر سرکاری ہیں۔ ریٹرننگ آفیسرز پولنگ اسٹیشنوں کا پروگریسیو رزلٹ اور مکمل غیر حتمی رزلٹ جاری کریں گے۔الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ پر سختی سے عمل کرے گا۔ خلاف ورزی پر پیمرا اور پی ٹی اے کو قانونی کارروائی کی ہدایات کردی گئی ہے۔زرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن کے دن کے لیے سیاسی جماعتوں کو ہدایت جاری کردی۔ پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کی حدود میں کسی قسم کی مہم کی اجازت نہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن کے دن کے لیے سیاسی جماعتوں کو ہدایت جاری کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کی حدود میں کسی قسم کی مہم کی اجازت نہیں۔پولنگ اسٹیشن کی 400 میٹر کی حدود میں ووٹرز کو ووٹ کیلئے قائل کرنے، ووٹر سے ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی التجا کرنے پر پابندی ہے۔ پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر میں کسی خاص امیدوار کیلئے مہم چلانے پر پابندی ہوگی۔پولنگ اسٹیشن کے 100 میٹر کے اندر کسی خاص امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کی حوصلہ افزائی یا اس کو ووٹ نہ ڈالنے کے لیے حوصلہ شکنی پر مشتمل نوٹس، علامات، بینرز یا جھنڈے لگانے پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔ دیہی علاقوں میں پولنگ اسٹیشن سے 400 میٹر کے فاصلے پر ہوگا ، گنجان آبادی والے شہری علاقوں میں 100 میٹر کے فاصلے پر اپنے کیمپ لگا سکیں گے۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرز، اور پولیس انتظامیہ عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ ہدایت کی خلاف ورزی غیر قانونی فعل تصور کی جائے گی جس پر قانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔ملک بھر میں 26 کروڑ بیلٹ پیپرز اور دیگر انتخابی مواد ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسران تک ترسیل کا کام مکمل ہوگیا ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم کردیا۔ پہلی بار شکایات درج کروانے کیلئے واٹس ایپ کا استعمال کیا جائے گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس)، آر ٹی ایس سے بہتر ہے، ای ایم ایس لائن اور آن لائن دونوں صورتوں میں کام کرے گا۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام 859 حلقوں کے ابتدائی نتائج 9 فروری کو دن 2 بجے تک جاری کردیے جائیں گے، عوام سوشل میڈیا پر گمراہ کن پروپیگنڈہ پر توجہ نہ دی دوسری جانب عام انتخابات کےلیے بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے پاک فوج بدھ سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، امن و امان کی صورتحال اور انتخابی عمل کو مانیٹر کرنے کیلئے وزارت داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن واضح کرنا چاہتا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر اپنے حلقہ کے پوسٹل بیلٹ سرکاری گنتی کے دوران امیدواروں اور الیکشن ایجنٹوں کی موجودگی میں کھول کر ان کی گنتی کرتا ہے اور یہ بیلٹ پیپر حتمی رزلٹ میں شامل کیے جاتے ہیں۔سیکریٹری الیکشن کمیشن ڈاکٹر آصف حسین نے کہا کہ آٹھ فروری کو شیڈول شفاف انتخابات کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے۔بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہوچکی اورم لک بھر میں بھجوا بھی دیے گئے ہیں۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای ایم ایس، آر ٹی ایس سے بہتر ہے، اس بار رزلٹ آر او جاری کریں گے، تمام 859 حلقوں کے نتائج 9 فروری کو جاری کردینگے۔علاوہ ازیں ڈی جی آئی ٹی الیکشن کمیشن خضر حیات کا کہنا ہے کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، اب تک ٹرائلز پر الیکشن منیجمنٹ سسٹم کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے۔ڈی جی آئی ٹی الیکشن کمیشن خضر حیات کا کہنا تھا کہ ای ایم ایس کو اس سے قبل انتخابات میں استعمال کیا جاچکا ہے۔ پریذائیڈنگ افسر ای ایم ایس کے ذریعے ریٹرننگ افسر کو نتائج بھجوائے گا، نتائج ترسیل میں کوئی مسئلہ ہوا تو پریذائیڈنگ افسر ذاتی حیثیت میں آر او کو نتائج پہنچائے گا۔خضر حیات کا کہنا تھا کہ ای ایم ایس نتائج میں کسی قسم کی تبدیلی کا فوری طور پر پتا لگائےگا۔ ایڈیشنل ڈی جی مرکزی کنٹرول روم الیکشن کمیشن ہارون شنواری کا کہنا تھا کہ اب تک ٹرائلز پر الیکشن مینجمنٹ سسٹم کی کارکردگی اطمینان بخش رہی ہے، تمام کنٹرول رومز 24/7 کام کر رہے ہیں، انتخابات کے نتائج آنے تک مرکزی کنٹرول روم مسلسل کام کرے گا۔