کراچی(رپورٹ:سید جنید احمد)ادارہ ترقیات کراچی میں بد انتظامی کا سلسلہ تھم نہ سکا ۔مشکوک اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئرسید اورنگزیب گریڈ 17کی سنیارٹی لسٹ میں عدم موجودگی کے باوجود اندورون خانہ گریڈ 18میں ترقی دیدی گئی، ڈی جی لاعلم ،انکوائری کا فیصلہ، سنیئرز میں بے چینی پھیل گئی تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی میں اندھا با نٹے ریوڑیاں اپنے اپنے کو کاراج قائم ہے۔حکومت سندھ کے لاڈلے بیک وقت سیکرٹری کے ڈی اے، ڈائریکٹر فنانس کے علاوہ کئی اہم عہدوں پر براجمان شمس صدیقی کی قوائد وضوابط کے برخلاف اقدامات نے ملازمین کو حیران کر کے رکھ دیا ہےـ قومی احتساب بیورو، اینٹی کرپشن میں متعدد انکوئریوں میں نامزز ، رشوت خور کے نام سے جانے ، جعلی دستاوزات کے ماسٹر،چائینا کٹنگ اور قبضوں میں ملوث مشکوک گریڈ 17کے حامل اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سید اورنگزیب علی کو بغیر ڈیپارٹمینٹل پروموشن کمیٹی کی منظوری کے گریڈ 18سے نواز دیا گیا ۔موصوف نے گلستان جوہر ڈویژن میں سگے بھائی محمد علی،رشتہ دار اسسٹنٹ انجینئر غلام محمد،بہنوئی سلطان کو سیاہ سفید کا مالک اور اپنا سہولت کار بنا رکھا ہے۔اورنگزیب کی پرسنل فائل بھی ریکارڈ سے غائب ہے،گورننگ باڈی کی منظور شدہ سال دو ہزار بائیس کی36اسسٹنٹ ایگزیگٹیو انجینئرزسول ، میکینکل و الیکٹریکل اور گریڈ 18کی سنیارٹی لسٹ میں نام بھی موجودنہیں تاہم لاڈلے سیکرٹری کے ڈی اے شمس صدیقی کے دستخط سے قوائد وضوابط کو نذر انداز کر کے سید اورنگزیب علی کو گریڈ 18 میں ایگزیگٹیو انجینئر کی اسامی پر ترقی دے کر سنیئر ملازمین کو حیران کر دیا ہے اور 7ماہ قبل گریڈ18کی تنخواءبھی جاری کی جارہی ہے۔
جبکہ محکمہ انجیئر نگ کے سنیئرز کی حق تلفی پر اشتعال پایا جاتا ہے۔سیکرٹری کے ڈی اے خود محکمہ ماس ٹرانزٹ کے جونیئر گریڈمیں بھرتی ہوئے تاہم انکی حکومت سندھ کی جانب سے حالیہ گریڈ 19میں ترقی مشکوک بتائی جاتی ہے جبکہ شمس صدیقی نے ماہانہ ایک لاکھ روپے میں پاپندی کے باوجودسندھ سیکٹریٹ کے ریٹائرڈ سیکشن آفیسر کو کنٹریکٹ میں بھرتی کر کے سیکرٹریٹ کے انتظامات انکے حوالے کر رکھے ہیں معلوم چلا ہے کہ شمس صدیقی اپنی ماہانہ تنخواہ ومراعات محکمہ پبلک ہاوسنگ میں ایڈجسٹ کرانے کی کوشیش میں مصروف ہیں۔
سیکرٹری کے ڈی اے شمس الدین صدیقی
شمس صدیقی بارے بتایا جاتا ہے کہ انکو خود انگلش میں چھٹی کی درخواست بھی نہیں لکھنی آتی جبکہ اثر ورسوخ کا استعمال کر کے اہم ااسامیوں کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ اورنگزیب نے شمس صدیقی اور سابق ڈی جی آصف میمن کو بطور تحفہ جعلی فائلوں پرمبنی گلستان جوہر بلاک ون میں پلاٹ دیا ہے موقع ملنے پر جعلی فائلوں کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ادارے میں متنازعہ سیکرٹری کی تعیناتی سے ادارے کے انتظامی امور اور رشوت بازاری کا مذموم کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے دوسری جانب گورننگ باڈی سے منظور شدہ گریڈ 17کے اسسٹنٹ انجینئرزکوایگزیکٹو انجینئر گریڈ 18میں ایگزیکٹو انجینئر کی اسامی پر ترقی پانے والے سنیئر ترین آفسران کے پروموشن کے لیٹر سیکرٹری شمس صدیقی نے التواہ کا شکار کر رکھے ہیں جبکہ آرڈر جاری کرنے کیلئے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔