لندن ( نمائندہ خصوصی )لیاری کے لوگ ووٹ کا حق استمعال کرنے میں پاکستان کے دیگر علاقوں کے مقابلہ میں زیادہ باشعور ہیں۔ اہلیان لیاری نے کسی بھی فوجی اور سول آمریت کے سامنے سرنگوں نہیں کیا۔ انشاءاللہ آٹھ فروری کو لیاری والے بمپر سرپرائز دینگے۔ ان خیالات کا اظہار حبیب جان نے لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا الیکشن پلئینگ فیلڈ کا رونا رونے والوں نے ایک دہائی سے متعدد قانونی خطوط لکھنے کے باوجود ہم پر قائم کئے گئے جھوٹے مقدمات ختم نہیں کئے۔ حبیب جان نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ پندرہ سالوں سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے سیاسی کارکنان کا استمعال کرتے ہوئے اسٹبلشمینٹ سے معاملات طے کرنے کو ترجیح دی ہے۔حبیب جان نے مزید کہا کہ جہاں تک شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کے خون سے مہکتی پارٹی کے کسٹوڈئین بھی عوام کی خدمت کرنے کی بجائے اسٹبلشمینٹ اور اشرافیہ کی جی حضوری میں لگے ہوئے ہیں۔ حبیب جان نے کہا کہ 2024 کے الیکشن پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کیلئے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں لیکن کسی بھی سیاسی پارٹی کے منشور میں داخلہ اور خارجہ پالیسی کا تصور تک نہیں۔ حبیب جان انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی انتخابی مہم بلدیاتی انتخابات کی مہم نظر آرہی ہے۔ ایک جماعت لاہور کی ترقی تو دوسری جماعت کراچی کی ترقی کو لے کر مناظرے اور موازنہ کے چیلنج کررہی ہیں۔ گزشتہ چار ہفتوں سے جاری انتخابی مہم میں کسی بھی سیاسی جماعت کے لیڈر نے پاکستان کی داخلہ اور خارجہ پالیسیز کے بارے میں بات نہیں کی کہ آیا افغانستان اور ایران سے حالیہ کشیدگی کے بعد آئندہ تعلقات کا خاکہ کیا ہوگا۔ مستقبل میں چین روس اور امریکہ سے کن خطوط پر سفارتی تعلقات استوار کئے جائیں گے۔سی پیک کا مستقبل کیا ہوگا۔ اسلامی ممالک کے ساتھ پاکستان فلسطین اسرائیل کی تازہ صورتحال میں کہاں کھڑا ہوگا۔ اسی طرح داخلی سلامتی کیلئے ابھی تک کوئی سیاسی جماعت بات کرتی نظر آرہی ہیں سوائے نفرتوں کے ایک طرف پیپلز پارٹی سندھ کے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں کے خلاف تو دوسری طرف متحدہ قومی موومنٹ والے شہری آبادیوں کو دیہی علاقوں کے خلاف مشتعل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ صرف لاہور لاہور کے قصیدے پڑھتی نظر آرہی ہیں جبکہ تحریک انصاف والے ریاست مدینہ کی اور لنگر خانے اور ہیلتھ کارڈ کی گردان کی باتیں کرتے نہیں تھکتے اور ان کی سوشل میڈیا کی ٹیم ڈالرز کمانے کے چکر میں پاکستان مخالفت میں سرگرم عمل ہےحبیب جان نے انتہائی دکھ کے ساتھ کہا کہ کسی کے پاس بلوچستان اور پختون خواہ کی محرومی کے خاتمہ کا پروگرامز نہیں بھارت کی بلوچستان میں بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں اور امریکا سے حالیہ جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی خریداری کے معاہدوں پر کسی سیاسی جماعت نے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا۔ حبیب جان نے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور جدید ٹیکنالوجیز کا دور ہے۔ تین سو یونٹ بجلی فراہم کرنے اور آئی ٹی پارک میں نوجوانوں کو فری چائے اور پکوڑے دینے کا نہیں لہذٰا پاکستان کی معیشت کی بحالی اور IMF سے جان چھڑانے کیلئے بند کارخانوں کی بحالی اور مزید صنعتوں کے قیام کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ جدید ائیرپورٹس کے قیام کے ساتھ ساتھ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی بحالی کے ساتھ مزید نجی ائیرلائنز کے قیام کی بھی ضرورت ہے۔ گروپ سیون ممالک کی مین پاور کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اپنے نوجوانوں کی جدیدیت کے تقاضوں کے مطابق تربیتی پروگرامز تشکیل دے کر اس کمی کو پورا کرکے زرمبادلہ حاصل کرسکتے ہیں۔