راولپنڈی(نمائندہ خصوصی) عمران خان کے وکیل اور پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش ہے جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ساتھ ہی بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی بھی درخواست دیں گے۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آج ایک بجے فیصلہ سنانا تھا لیکن ساڑھے تین بجے فیصلہ سنایا گیا، جو توقع تھی وہی ہوا، غیر اخلاقی قسم کے الزامات لگائے گئے اور ایک بے ہودہ کیس میں 7 سال قید دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ جج کو کہا کہ آپ کے لیے قربانیاں دی تھیں، آپ سے مایوسی ہوئی ہے یہ وہ کیس ہے جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر، یہ کیس عون چوہدری کی خواہش پر بنایا گیا، مولوی کا فتویٰ ہے کہ عدت پوری ہوجاتی ہے جب خاتون کہے، دو دن کے اندر 14، 14 گھنٹے سماعت کرکے کیس مکمل کیا گیا اور ہمیں ثبوت پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ زبانی فیصلہ سنایا اور کاپی نہیں دی، یہ سب کچھ سیاسی مقاصد کے لیے ہورہا ہے یہ سب عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ نیب کے پہلے کیس توشہ خانہ میں بھی ہمیں سزا ہوئی یعنی جس کی حکومت سازش کرکے ختم کی گئی اسی کے خلاف اب کیسز چلائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صرف پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کیا گیا پاکستان کی تاریخ میں ہماری پارٹی سے انتخابی نشان لیا گیا ہم انصاف کے لیے ہائی کورٹ جائیں گے، ہمیں امید ہے انصاف ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جج کے پاس ججمنٹ نہیں تھی ملزمان کے پاس جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی اسٹیڈنگ ہے وہ اس کیس میں لاگو نہیں ہوتی ہم نے کہا تھا کہ 1 جنوری کو نکاح ہوا اور ایک تقریب میں دعا کے لیے فنکشن کیا ہے، جج نے کہا نکاح نامہ بھی ایک ہے، پہلے نکاح نامہ کو مسترد کرتا ہوں اور دوسرے کو جائز سمجھتا ہوں، تیزی کے ساتھ سزا سنائی گئی اور زیادہ سے زیادہ سنائی گئی۔