لاہور (بیورو رپورٹ)صوبائی وزیر داخلہ عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہیں اور ہم رن آف الیکشن کے عمل میں شامل ہوں گے ، تحریک انصاف کو سمجھ نہیں آرہی انگریزی میںلکھا کیا ہے ، اس کی تشریح کیا کی جائے اورعملدرآمد کیا کیاجائے ، وہ خوشیاں بھی منا رہے ہیں او راپیل میں بھی جانے کا اعلان کر رہے ہیں، عدالت کے فیصلے میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اور نہ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے بلکہ وہ وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے عہدے پر موجود ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے تمام فیصلوں کو بھی قانونی تحفظ حاصل ہے ، عدالت نے اپنے حکم میں واضح کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت کریں گے اور اگر اس عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
ہائیکورٹ کے احاطے میں رانا مشہود ، علی گیلانی اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہم عدالت کے ہر فیصلے کا احترام کرتے ہیں ، یہ فیصلہ اس لئے آیاکہ سپریم کورٹ نے 63اے کی تشریح کی جس کے تحت یہ رائے دی گئی کہ پارٹی ڈائریکشن کے خلاف ووٹ ڈالنے والوں کا ووٹ گنتی نہیں ہوگا۔ عدالت کے فیصلے میں یہ خوش آئند بات ہے کہ نہ انتخا ب کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اورنہ فریش انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ۔ پچھلے انتخاب کے تسلسل کو جاری رکھنے کا کہا گیا ہے جس کے تحت 25اراکین کے ووٹ نکال کر رن آف الیکشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح طو رپر درج ہے کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں پہلی گنتی میں جو امیدوار186ووٹ حاصل نہیں کر سکے گا تو اگلا انتخاب فی الفور ہوگا جس کے اندر جواراکین ہاﺅس کے اندر موجود ہوں گے ان کی اکثریت پر وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا فیصلہ ہوگا ، حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ رہیں گے ،گورنر پنجاب کو کہا گیا ہے کہ وہ آج جمعہ شام چار بجے اجلاس بلائیںجو پچھلے انتخاب کا تسلسل ہوگا۔