لاہور (رپورٹ رانےنواز طاہر) پنجاب میں نمونیہ سے مزید 11بچے جان کی بازی ہارگئے۔پنجاب بھر میں سموگ اور خشک سردی سے نمونیہ کیسز میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں نمونیہ کے مزید 415 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 11 بچے دم توڑگئے۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں نمونیہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دوبچے انتقال کرگئے جبکہ 160کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔لاہور میں نمونیہ کے مجموعی کیسز کی تعداد 3205 جبکہ پنجاب میں مجموعی طور پر 13720 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔پنجاب بھر میں نمونیہ سے جاں بحق بچوں کی تعداد 309 تک پہنچ گئی ہے جبکہ لاہور کے ہسپتالوں میں نمونیہ،چیسٹ انفیکشن اور وائرل انفیکشن کے سیکڑوں بچے زیر علاج ہیں۔اس حوالے سے ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی سموگ بھی ہے۔نمونیہ پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیہ کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے، نمونیہ ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔