اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام سودی نظام سے چھٹکارا چاہتی ہے تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے جان چھڑائے۔ آئین کے آرٹیکل 62، 63ختم کرنے کا اعلان کرنے والوں کو اس دفعہ کرسی پر بیٹھنے کا موقع نہیں ملے گا۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ جن حکمرانوں نے انھیں مایوس کیا وہ 8فروری کو بدلا چکا دے۔ ملک میں اندھیروں کی ذمہ دار سابقہ حکمران پارٹیاں ہیں، ان کو سو سال بھی ملے تو روشنی نہیں پھیلے گی، اسلامی نظام کے لیے جماعت اسلامی ہی آپشن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گوجرانوالہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں پولیس نے جماعت اسلامی کا جلسہ روکنے کے ہتھکنڈے استعمال کیے۔ جماعت اسلامی کے ترجمان قیصر شریف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ سیاسی پارٹیوں کو کمپین سے روکنے کے ضلعی انتظامیہ کے ہتھکنڈوں کے خلاف ایکشن لے۔ امیر جماعت نے خطاب کے دوران واضح کیا کہ جماعت اسلامی کسی جبر اور ظلم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی، ہمیشہ عوام کی ترجمانی کی، آیندہ بھی ان کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کامیاب ہو کر ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی قائم کریں گے۔ امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی سید عمر فاروق شاہ، حافظ حمید الدین اعوان، عبدالحمید گورائیہ، بلال قدرت بٹ، سردار عبدالرزاق، خرم سلیم کھوکھر، محمد یوسف بٹ، انیق حسن رندھاوا، حاجی فیض الحق قریشی، لالہ سجاد مہر، فرقان عزیز بٹ، محمد ادریس چیمہ، چودھری آصف نعیم، حافظ امجد فاروق، چودھری مبشر حسن، رانا اظہر جہانگیر اور قمر رمضان حسن بھی جلسہ میں شریک تھے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک کو نواز دو کے نعرے لگانے والوں کو معلوم ہے کہ عوام کو مہنگائی،بے روزگاری، غربت، جہالت سے نوازنے میں انہی کا ہاتھ ہے۔ پچیس پچیس سال تک حکمرانی کرنے والے مزید اقتدار کے خواہش مند ہیں، یہ بتائیں وزارت عظمیٰ کی کرسی ان کے پاس رہی، انھوں نے قوم کے لیے کیا خدمات سرانجام دیں؟ ان کی وجہ سے ملک پر 80ہزار ارب کا قرضہ ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، ہر پانچواں پاکستانی مضر صحت پانی پینے سے بیمار ہے، لاکھوں نوجوان ڈپریشن کا شکار ہو کر نشے کے عادی ہو گئے، انھوں نے ملک پر سودی قرضوں اور آئی ایم ایف کو مسلط کیا، قوم اگر سودی معیشت سے نجات چاہتی ہے تو انھیں سب سے پہلے سودخور حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہو گی۔ ترازو پر مہرلگائیں، ہم پاکستان کو اسلامی نظام معیشت دیں گے، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو گی، احتساب کا کڑا نظام متعارف کرائیں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ قوم کے سامنے اس وقت تین اہم ترین ایشوز ہیں۔ قوم مقبوضہ کشمیر کی آزادی چاہتی ہے، حکمرانوں نے اس کا سودا کیا، یہ انڈیا سے دوستی چاہتے ہیں۔ حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے وعدے کیے، یہ امریکی صدور سے ملاقاتیں کر کے آئے، واپس آ کر فخر کرتے ہیں کہ انھوں نے امریکی صدر سے ہاتھ ملایا،انھیں جرات نہیں ہوئی کہ قوم کی بیٹی کی واپسی کا مطالبہ کر سکیں۔ بزدل حکمرانوں نے امریکا کے خوف سے اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا، جماعت اسلامی نے اہل فلسطین کے لیے پاکستان سمیت پوری دنیا میں آواز بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کامیاب ہو کر اہل فلسطین و کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑے گی، کشمیر اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائیں گے، ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائیں گے۔