لاہور(نمائندہ خصوصی) صدر مسلم لیگ (ن) میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ تمام مذاہب کا احترام تمام مکاتب فکر پر لازم ہے ،ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں تمام مذہبی کمیونٹیز اپنی عبادت گاہوں میں عبادت کرنے میں آزاد ہیں ،پاکستان میں تمام اقلیتی برادری کو آئین کے مطابق برابری کے حقوق حاصل ہیں ،آٹھ فروری کو کامیاب ہوکر مسحی برادری کی بھرپور خدمت کرینگے ،نواز شریف نے اقلیتی برادریوں خصوصاً مسیح برادری سے احترام کے رشتے کو جوڑا ہے ، پاکستان میں اقلیتی برادری کا بڑا ووٹ بینک ہے آپ ہمارے امیدواروں کو کامیاب کروائیں تاکہ نواز شریف وزیراعظم بن کر آپ کی پہلے سے زیادہ بہتر خدمت کرسکیں ،میرے دور میں اقلیتی برادری سے کچھ واقعات ہوئے ہم نے ان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر آپ کی داد رسی کی ، اقلیتی برادری کا پاکستا ن کے دفاع ، رفاعی کامو ں اور معاشی ترقی میں خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ لاہور میں مسیح عمائدین اور بشپ صاحبان کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ میں اور میرے ساتھی آپ کا دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہیں اور خوشی ہے کہ آپ یہاں آئے اور ملاقات کا موقع فراہم کیا ابھی جو آپ کے زعماءنے جو باتیں کی ہیں انکو غور سے سنا اس میں کافی وزن ہے اس میں حکمت اور صداقت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ماضی میں بھی بدقسمتی سے کوئی دلخراش واقعات ہوئے تو ان پر نہ صرف ہم نے بڑی ہمدردی سے ان کو سنا اور ان کو حت المقدور اقدامات لینے کی کوشش کی مگر اس کے باوجود اس طرح کا واقعہ جب ہوتا ہے تو تلخیا کافی عرصے تک رہتی ہیں میں آپ کو امید دلاتا ہوں کہ میرے قائد میاں نواز شریف اس بات سے جڑی ہوئی ہے کہ پاکستان کے اندر جو ہماری مختلف برادریاں ہیں سکھ ، ہندو مسیح برادریاں ہیں ان کو اس ملک کے اندر امن و سکون سے رہنے کا پورا حق حاصل ہے ان کو پاکستان کے آئین کے تحت تمام وہ تمام وہ مراعات حاصل ہیں جن کا آئین پاکستان نے ان سے وعدہ کیا ہے اور اس کا ذکر کیا ہے اور میاں نواز شریف نے عملی طور پر چاہے وہ اقتدار میں رہیں یا اقتدار سے باہر رہیں انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے اندر بسنے والی مذہبی برادریوں سے انتہائی شفقت اور پیار کا رشتہ جوڑے رکھا ۔ شہبازشریف نے کہا کہ یہ روز روشن کی طرح عیاں ہے میرے دور میں افسوس سے بہت سے واقعات ہوئے مگر میں نے اور میاں نواز شریف اور ان کی لیڈر شپ نے ان واقعات کو کنٹرول کرنے کیلئے جس نے بھی خلاف ورزی کی اس کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے اخلاص سے کوششیں کی آپ کی باتوں کا ہمیں احترام ہے ان اختلافات اور باتوں کو مدنظر رکھ کر ہمیں آپ چلنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں ہمارا جو مذہب ہے قرآن مجید جو اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اس کے اندر اس کے اندر حضرت عیسیٰ کے بارے میں ایک سے زیادہ بار ذکر آیا ہے اور ہم بطور مسلمان ان کو اللہ تعالیٰ کا جلیل القدر پیغمبر مانتے ہیں اور ان کی والدہ محترمہ کی پاکیزگی کے بارے میں اللہ نے قرآن میں گواہی دی اور یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے میں یہ کہنے میں کوئی بات نہیں سمجھتا کہ مسیح برادری نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی خوشحالی تعلیم رفاعی معاملات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا چاہیے ۔شہبازشریف نے کہا کہ میں خود میاں نواز شریف اور شہباز شریف اینسٹ کے پڑھے ہوئے ہیں میڈم پال میری ٹیچر تھی اسی طرح پروفیسر سر پیٹرک ہوتے تھے اسی طرح پرنسپل تھے ان کا تعلق ہالینڈ سے تھا برادر ہینڈسن میں تعلیم کی قدر و منزلت جانتا ہوں میں نے بطور مسلمان مسیح اساتذہ سے تعلیم حاصل کی مجھے اس پر فخر ہے آپ کی تعلیم کے میدانوں میں شمولیت لائق تحسین ہے یہ وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے کہ ہم غیر ملکی برادریاں جو اس ملک میں رہتی ہے ان کے بارے قائداعظم نے بھی برملا کہا تھا کہ تمام پاکستان کے اندر بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ جو غیر مسلم براردریاں ہیں ان کے حقوق آئین میں محفوظ کردیئے گئے ہیں اورسب کو حق ہے کہ وہ بغیر ڈر کے مسجد جائے ، مندر جائے چرچ جائے گوردوارے جائے یہ تخلیق پاکستان کے اہم فیکٹر میں سے اہم فیکٹر یہ بھی ہے کہ ہم غیر مسلم برادریوں کو امن و سلامتی سے رہنے کے مواقع فراہم کریں ۔