کراچی(نمائندہ خصوصی) اہلسنت والجماعت کراچی ڈویژن کے تحت عظیم الشان مدح صحابہ جلوس بسلسلہ 22 رجب المرجب یوم وفات حضرت امیر معاویہ رض کل 3فروری بروز ہفتہ بعد نماز ظہر لسبیلہ تا معاویہ سینٹر المعروف تبت سینٹر ہو گاان خیالات کا اظہار اہلسنت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی،علامہ رب نواز حنفی، علامہ تاج محمد حنفی، مولانا عمر معاویہ،مفتی سیف الرحمن عباسی، قاری عبدالوھاب، مولانا سید احمد حسن، مولانا سید محی الدین شاہ، مولانا شکیل الرحمن فاروقی، مولانا سید عبدالرافع، امیر فضل خالق،مولانا حمید الرحمن سعدی، چودھری عامرنے اپنا مشترکہ بیان میں کہاکہ ،آپ کا نام امیر معاویہ اور کنیت ابوعبدالرحمن ہے،آپ کے والد ماجد کا نام حضرت صخر بن حرب رض کنیت ابوسفیان رض تھی،والدہ کا نام حضرت ہند رض تھا،آپ رض اعلان نبوت سے پانچ سال قبل پیدا ہوئے آپ کا تعلق بنوامیہ قبیلے سے تھا،آپ خود بھی صحابی تھے آپ کے والد بھی صحابی تھے اور آپ کی والدہ اور ہمشیرہ بھی صحابیہ تھیں،قرآن کریم کی کتابت کرنے والوں میں بھی آپ رض شامل تھے،اس لئے آپ رض کو کاتب وحی کہا جاتا ہے،حضرت علی المرتضی رض کی شہادت کے بعد ان کے جانشین حضرت حسن رض نے اور حضرت حسین رض کے ہمراہ آپ کے ہاتھ پر بیعت کی۔حضرت امیر معاویہ رض کا دور حکومت زبردست منصفانہ اور عادلانہ تھا،ان کے دور حکومت میں پوری دنیا پر اسلام کا سکہ رائج تھا،حضرت امیر معاویہ رض نے 64 لاکھ 65 ہزار مربع میل پر 19 سال تک خلافت قائم کی،اسلام کی تاریخ میں اتنا طویل دور خلافت کسی اور کو نصیب نہ ہوا،22 رجب 60 ہجری کو 78 سال کی عمر میں آپ رض خالق حقیقی سے جاملے،آپ رض کی نماز جنازہ ضحاک بن قیس رض نے پڑھائی،دمشق کے باغ الصغیر میں آپ رض کی تدفین ہوئی۔۔۔اہلسنت والجماعت حضرت امیر معاویہ رض کے یوم وفات پر ان کی دینی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کیلئے احتجاجی اور مطالباتی مدح صحابہ جلوس کا انعقاد کرتی ہے،اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ 22 رجب یوم وفات حضرت امیر معاویہ رض کے موقع سرکاری سطح پر چھٹی کا اعلان کرکے ان کے یوم وفات کو سرکاری سطح پر منایا جائے۔۔