کراچی ( نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی اسکیم K-IV کے 260 ایم جی ڈی کے فیز 1 کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے منصوبے کو اکتوبر 2022 میں شروع کرنے اور جنوری 2024 تک منصوبے کو مکمل کرنے کی ٹائم لائن مقرر کی۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، سیکریٹری بلدیات نجم شاہ، پی ڈی کے IV صلاح الدین اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیر بلدیات ناصر شاہ نے سیکرٹری بلدیات اورپی ڈی K-IV کے تعاون سے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی کل لاگت تقریباً 53 ارب روپے آئے گی۔
ریزروائر 1: 28 کلومیٹر کی پہلی 72 انچ ڈائی پائپ لائن ریزروائر سے بچھائی جائے گی جو درسانو چھنو کے قریب وائی جنکشن لانڈھی ٹاؤن سے براستہ گلشن حدید، قائداعظم پارک، شمال-غربی علاقہ اور بکرا منڈی سے لانڈھی تک بچھائی جائے گی۔ یہ پائپ لائن مذکورہ 28 کلومیٹر کے اندر رہنے والے علاقے کیلئے 65 ایم جی ڈی پانی کیلئے ہوگی۔
ریزروائر-2: یہ گڈاپ کے قریب تعمیر کیا جائے گا جہاں سے COD (28 کلومیٹر اور 96 انچ ڈائی) تک 96 اور 72 انچ کی پائپ لائن بچھائی جائے گی۔پھر سی او ڈی سے گلبائی تک 14 کلومیٹر اور 72 انچ ڈائی پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ پائپ لائن 130 ایم جی ڈی پانی لائے گی یعنی 65 ایم جی اے سے سی او ڈی اور 65 ایم جی ڈی گل بائی تک کیلئے ہوگا۔ یہ پائپ لائن گلزار ہجری، یونیورسٹی روڈ، گلشن اقبال، عسکری تفریحی پارک کے علاقے، سائٹ اور گلبائی کے علاقوں کو کور کرے گی۔
ریزروائر 3: تیسر ٹاؤن کے ارد گرد تعمیر کیے جانے والے ریزروائر سے سرجانی ٹاؤن کے راستے بنارس تک 28.5 کلومیٹر لمبی 72 انچ کی پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے پی ڈی کو ہدایت دی کہ وہ روڈ کراسنگ، ریلوے کراسنگ اور پائپ لائن کیلئے موجودہ یوٹیلیٹی کراسنگ کی این او سی حاصل کریں تاکہ اکتوبر 2002 میں تعمیر سے پہلے یہ تمام رسمی کارروائیاں مکمل کی جاسکیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ ستمبر میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس کی تعمیر کی منظوری دی جائے اور پھر اکتوبر میں پائپ لائن کی تیاری کا آرڈر دیا جائے تاکہ نومبر میں پائپ لائن بچھانے کا کام شروع ہوسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پہلے تین ماہ کی ٹائم لائن ہے اور مزید کہا کہ 12 ماہ کے اندر نومبر 2022 سے نومبر 2023 تک تمام راستوں پر پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل کیا جائے تاکہ اس منصوبے کو کمیشن کیلئے واٹر بورڈ کے حوالے کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ خود کام کی پیشرفت کا جائزہ لیتے رہیں گے اور اس دوران وزیر بلدیات اور چیف سیکرٹری بھی منصوبے کا دورہ کرتے رہیں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت K-IV منصوبے کی تعمیر میں بھی تیزی لانے جا رہی ہے اس لیے صوبائی حکومت کو اس کی توسیع مکمل کرنا ہوگی تاکہ پورا منصوبہ نومبر 2023 تک فعال ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ اس شہر کے لوگوں کو پانی کی ضرورت ہے اور ہم ان کیلئے پرعزم ہیں۔