اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سکیورٹی اداروں نے امریکہ میں تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے اورریاستی اداروں پر منظم حملے کی منصوبہ بندی کو ناکام بناتے ہوئے تمام ثبوت حاصل کر لئے جبکہ تارکین وطن کی جانب سے مختلف کرداروں کو لاکھوں ڈالرز کے ثبوت پکڑلئے،تمام کارروائیوں کا مقصد سنگین نوعیت کے کیسز میں ملوث مخصوص سیاسی جماعت کا سربراہ غیر ملکی دباوکے ذریعے اپنے جرائم کی سزا میں رعایت کیلئے دباﺅ بڑھا ناہے۔میڈیا رپورٹس میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں پی ٹی آئی نے پاکستان کے خلاف نیا محاذ کھولنے کی تیاری کر لی،عام انتخابات سبوتاژ کرنے، ریاستی اداروں پر منظم حملے، پاکستان کو بدنام کرنے کی منصوبہ بندی کی ہوشربا تفصیلات سامنے آ ئی ہیں جس کے تحت الیکشن 2024ءپر اثر انداز ہونے کیلئے پی ٹی آئی کی امریکہ اور پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا ہے ،حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ لاکھوں ڈالر پی ٹی آئی کے اوورسیز ارکان اور مختلف کرداروں نے فراہم کر دیئے ہیں،نئی منصوبہ بندی کا مقصد پاکستان پر سفارتی و انسانی حقوق ادارواں کے ذریعے دباوبڑھانا ہے،حکومت و اسٹیبلشمنٹ پر عالمی دباوڈلوا کر سابقہ چیئرمین اور پی ٹی آئی کے لیے رعایت حاصل کرنا نئے منصوبے کا اصل ہدف ہے،حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص سیاسی جماعت کا سربراہ جو اس وقت سنگین نوعیت کے پانچ کیسز میں ملوث ہے غیر ملکی دباو کے ذریعے اپنے جرائم کی سزا میں رعایت چاہتا ہے ،اِسی لیے بیرونی حمایت حاصل کرنے کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر صرف پانچ قانونی کیسز کو بڑھا چڑھا کر دو سو کیسز کا ڈھونگ رچایا جاتا ہے،عمران خان اور ساتھیوں کو 9مئی کے پھندے سے نکلوانا بھی اس منصوبے کا اہم مقصد ہے،پراپیگنڈے کے ذریعے 9مئی کو فالس فلیگ آپریشن ثابت کر کے مسلح افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنا بھی اہداف میں شامل ہے، آٹھ فروری کے انتخابات کو متنازعہ بنانا، پی ٹی آئی کو مقبول ترین جماعت ظاہر کیا جانا منصوبے میں شامل ہے،حکومتی ذرائع کے مطابق اہداف حاصل کرنے کے لیے منصوبے پر عملدرآمد کی شروعات بھی کر دی گئیں، ثبوت اداروں کے ہاتھ لگ گئے ہیں ،ماضی میں بھی انہی مذموم مقاصد کے حصول کے لیے امریکی ایوان نمائندگان اور انسانی حقوق کے اداروں میں قراردادیں جمع کروائی گئی ،اسرائیل و بھارت نواز رکن کانگریس کے ذریعے امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان اور اداروں کیخلاف قرارداد جمع کرائی گئی،یہ لابی گروپ پہلے سے پاکستان مخالف بیانیہ تشکیل دینے میں مصروف ہے جس کا پی ٹی آئی سے براہ راست گٹھ جوڑ ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا بیانیہ اجاگر کرنے کیلئے ایک رپورٹ ICCRP میں بھی پیش کی جا رہی ہے، انسانی حقوق اداروں میں مشترکہ رپورٹ پیش کروانے پر بھاری انویسٹمنٹ کی گئی ہے ،ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت اور افواج پاکستان کی کردار کشی کیلئے انتہائی متعصبانہ دستاویزی فلم بھی تیار کروا لی گئی جو جلد ریلیز کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ، امریکی اور مغربی میڈیا میں مزید سپانسرڈ/پیڈ آرٹیکلز کی اشاعت کے ذریعے پاک فوج ، انٹیلی جنس ایجنسیوں ، الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کو ٹارگٹ کیا جانا بھی منصوبے کا حصہ ہے، 9 مئی واقعات کو فالس فلیگ آپریشن ثابت کرنے کیلئے مزید لابسٹ فرمیں ہائر کر لی گئیں ،دو سے تین سینئر حاضر سروس فوجی افسروں کا نام بھی من گھڑت اور جھوٹی کہانی میں شامل ہیں،امریکہ میں ایک لابسٹ فرم کی خدمات بھی اسی سلسلے میں حاصل کی گئیں جس نے 9 مئی کو فالس فلیگ آپریشن ثابت کرنے والی رپورٹ چھپوانے کیلئے ایک امریکی سینیٹر کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر ادا کئے گئے ،منصوبے کے تحت آئی ایس آئی پر پاکستانی نژاد امریکی شہریوں کو دھمکیاں دینے کا الزام لگانے پر عمل بھی شروع کیا جا رہا ہے، اس منصوبے میں میں ایف بی آئی کی رپورٹ شائع کرانا بھی شامل ہے، رپورٹ کے مطابق آپریشن گولڈ اسمتھ کے حوالے سے باتیں سوشل میڈیا میں پہلے ہی زیر گردش ہیں، خبریں و تجزیئے شائع کروانا آپریشن گولڈ اسمتھ کا حصہ قرار دیا جا رہاہے،کیا یہ نئی منصوبہ بندی آپریشن گولڈ اسمتھ پلس تو نہیں؟اس حوالے سے تجزیہ کاروں نے تانے بانے ملانے شروع کر دیئے،حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن گولڈ اسمتھ پلس کی مشکوک ڈیلز میں کئی افراد کے خلاف اہم ثبوت اداروں کے ہاتھ لگ گئے ،ماضی میں بھی مخصوص سیاسی جماعت نے تقریبا 25 ہزار ڈالر ہر مہینے پیمنٹ کے عوض امریکی فرم Praia Consultants LLC کی خدمات حاصل کیں،بیرون ملک بیٹھے مخصوص جماعت کے حامی فنڈنگ استعمال کر کے گھوسٹ رائٹرز کے ذریعے بے نامی آرٹیکلز لکھوا کر عوام میں انتخابات سے متعلق مایوسی اور گمراہ کن پروپیگنڈے کو ہوا دے رہے ہیں،رپورٹ کے مطابق پاکستان مخالف آرٹیکلز (18 دسمبر 2023 کو The Intercept), ( 4جنوری 2024 کو The Economist), (19 جنوری 202 کو نیویارک ٹائمز ) ، (19 جنوری 2024 کوالجزیرہ), )(19 جنوری 2024 کو بی بی سی اردو) اور (25 جنوری 2024 کو الجزیرہ) اور (27 جنوری 2024 بی بی سی اردو) میں شائع ہوئے،مخصوص ایجنڈے پر کار بند جماعت سے جڑے اکاونٹس نے پہلے بھی ہیلی کریش لسبیلہ سانحہ میں اپنے گھٹیا پروپیگنڈا کیا،بعد ازاں تحقیقات سے معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا کے 18 بھارتی اکاو¿نٹس اس مخصوص سیاسی جماعت کے گٹھ جوڑ سے لسبیلہ حادثے پر عوام میں مایوسی اور بے چینی پھیلانے میں مصروف تھے،اِسی طرح سپریم