سیالکوٹ( نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اپنے ساتھ ظلم کو برداشت کرلوں گا اور کررہا ہوں، لیکن جو ظلم عوام کیساتھ ہوا اسے برداشت نہیں کرسکتا، حکومت میں آئے تو نوجوانوں کو پاوں پر کھڑا کریں گے،سیالکوٹ کے لوگ بہادر اور وفادار ہیں، سب کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے سیالکوٹ میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا سیالکوٹ با وفا لوگوں کا شہر ہے، سیالکوٹ کا نام پورے برصغیر میں گونجتا ہے، میرے خواجہ آصف سے تعلق کو55سال ہوگئے، خواجہ آصف میرے ساتھ کالج میں پڑھتے تھے۔قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ خواجہ آصف اور میں نے ایک ساتھ گریجویشن کیا، خواجہ آصف کے والد مہینے میں ایک بار مجھ سے ضرور ملتے تھے، سیالکوٹ کا سب سے بڑا باوفا شخص خواجہ آصف ہے۔نواز شریف نے کہا کہ سیالکوٹ سے مجھے بہت پیار ہے، موٹر وے ہم نے بنائی لیکن اس کے افتتاح کا موقع نہیں مل سکا، حکومت میں آئے تو لاہور سے سیالکوٹ ٹرین شروع کریں گے، نوجوانوں کو پاوں پر کھڑا کریں گے۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ اپنے ساتھ ظلم کو برداشت کرلوں گا اور کررہا ہوں، لیکن جو ظلم عوام کیساتھ ہوا اسے برداشت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جو روٹی میں چار روپے کی چھوڑ کر گیا آج پچیس روپے کی ملتی ہے، پٹرول 65 روپے لیٹر پر چھوڑ کر گیا تھا آج کتنا مہنگا ہوگیا ہے، پچاس روپے کلو والی چینی آج 150 پر پہنچ گئی ہے،انہوں نے کہا کہ اس قوم پر کتنا ظلم ہوا جس کا کون ذمہ دار ہے، یہ ملک کا حال کردیا، بجلی کے بل مہنگے، گیس ناپید ہوچکی ہے سب عوام کی پہنچ سے دور ہوچکے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ نہ بجلی نہ گیس، روٹی نہ پٹرول، سب چیزیں عوام کے بس سے باہر ہوگئیں، 2017 بہتر تھا یا 2023-24، جنہوں نے ملک کے ساتھ ظلم کیا ان سے پوچھا ایسا کیوں کیا، یہ ظلم مجھے پر نہیں قوم پر کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے ساتھ ظلم کو برداشت کرلوں گا اور کررہا ہوں، لیکن جو ظلم عوام کیساتھ ہوا اسے برداشت نہیں کرسکتا انشااللہ خوشحالی جو ہم سے دور ہوگئی ہے اسکو واپس لوں گا آپکا ساتھ چاہیے۔ جلسے سے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج عوام کا سمندر گواہی دے رہا کہ 8 فروری کا سورج ن لیگ کے لیے نکلے گا، مخالفین کہتے ہیں کہ ن لیگ باہر نکل کر جلسے نہیں کرتی کیا آج ہم سیالکوٹ کے کسی کمرے میں بیٹھے ہیں؟سیالکوٹ والوں نے میری اور نواز شریف کی تھکن دور کردی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ تیر اور شیر میں فرق کیا ہے، تیر پر ایک اور نکتہ لگا دیں تو شیر بن جائےگا جب شیر بنے گا اور آٹھ فروری کو شیر پر ٹھپہ لگے گا تو پھر شیر دھاڑے گا دشمنوں کو بھگائے گا اور پاکستان کے اندر ترقی و خوشحالی کا دور دوبارہ شروع ہوجائے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ایک سیاسی مہربان آج کل جلسوں میں کبھی مزدور کارڈ، کبھی کسان کارڈ اور کبھی کوئی کارڈ نکال کر دکھاتے ہیں جیسے یہ کوئی فٹبال میچ کا ریفری ہو لیکن یہ جو مرضی کارڈ نکال لیں لیکن ان شا اللہ 8 فروری کو عوام ان کو یلو (پیلا) کارڈ دکھا کر میدان سے باہر نکال دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 2017میں نواز شریف کا تختہ الٹ کر خوشحالی کے سفر کو ختم کر دیا تھا، نواز شریف کے پہلے دور میں ملک نے ترقی شروع کی اور ایٹمی دھماکے کرکے بھارت کے دانت کھٹے کر دیے تھے، نواز شریف کو 5 ارب ڈالر کی آفر ہوئی لیکن نواز شریف نے پھر بھی دھماکے کیے۔صدر ن لیگ نے کہا آپ کو یاد ہے کہ نواز شریف نے لاکھوں لیپ ٹاپ دیے، 20 ارب روپے کے تعلیمی وظیفے دیے، لاکھوں بچوں کے روزگار اسکیم کے تحت اربوں روپے دیے اور دوبارہ موقع ملا تو سیالکوٹ میں عرفہ کریم کی طرز پر آئی ٹی انڈسٹری بنا کر دیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ تیر اور شیر میں فرق کیا ہے، تو سنیں تیر پر ایک اور نکتہ لگا دیں تو شیر بن جائے گا تو جب شیر بنے گا اور آٹھ فروری کو شیر پر ٹھپہ لگے گا تو پھر شیر دھاڑے گا، دشمنوں کو بھگائے گا اور پاکستان کے اندر ترقی و خوشحالی کا دور دوبارہ شروع ہوجائے گا۔صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ یہ وہ خواجہ آصف ہیں جو نواز شریف کے کلاس فیلو اور ساتھی ہیں جنہوں نے ہر اچھے برے حالات میں نواز شریف کا جھنڈا تھاما اور اونچا رکھا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ سیالکوٹ والوں، ہم سب آپ سے پیار کرتے ہیں، نوازشریف آج دوسری بار سیالکوٹ آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے وعدہ کیا ہے تو نبھائیں گے، 8 فروری کو آپ نے شیر کو ووٹ ڈالنا ہے، آپ کا مقدر پیٹرول بم نہیں،آئی ٹی اسٹارٹ اپس ہیں، 8 فروری کو گھروں میں نہ بیٹھیں، سب کو لیکر ووٹ دینے نکلیں۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کہا موٹر وے کا معیار ٹھیک نہیں تھا، دوبارہ سے بناوں گا، نوجوانوں سوچ کر ووٹ ڈالنا،کیونکہ تقدیر کا فیصلہ ہے۔