اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلزپارٹی نے عام انتخابات کے نتائج کیلئے استعمال کیے جانے والے سسٹم پر تحفظات کا اظہار کردیا۔پیپلز پارٹی کی جانب سے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج سسٹم پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پارٹی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، نتائج کے نظام کو شفاف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دی جائے گی۔پی پی ذرائع نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آر ٹی ایس طرز پر ایپلی کمیشن متعارف کرانا چاہتا ہے اور پیپلزپارٹی کی رائے یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی اس نئی ایپ سے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، اس کی بجائے پریزائیڈنگ افسران ریٹرننگ افسر کو واٹس ایپ پر نتائج بھیجیں اور یہی فارم 45 کا رزلٹ پولنگ ایجنٹس کو بھی واٹس ایپ پر بھیجا جائے۔بتایا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں استعمال ہونے والے الیکشن مینجمنٹ سسٹم کا حتمی ٹرائل بھی کرلیا ہے، ای ایم ایس کے ذریعے نتائج کی تیاری سے لے کر ترسیل تک کا آخری ٹرائل کیا گیا، پریذائیڈنگ افسران شام 5 بجے ای ایم ایس پر نتائج بھجوانے کاآغاز کریں گے، فارم 45 کے ڈیٹا کی انٹری کے بعد ریٹرننگ افسر فارم 47 جاری کرے گا، ٹرائل کیلئے آر اوز نے ای ایم ایس میں فارم 28 اور 33 کا اندراج مکمل کیا۔بتایا گیا ہے کہ پولنگ کے روز ریٹرننگ افسران رزلٹ تیار کرکے ڈیجیٹل اور مینوئل طریقے سے الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے، ہر ریٹرننگ افسر کو چار چار ڈیٹا انٹری آپریٹرز دئیے جائیں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو بھی ٹریننگ دی ہے، الیکشن کمیشن اور نادرا کے درمیان سرور ہوسٹنگ کا معاہدہ بھی طے پا گیا جس کے تحت الیکشن کمیشن عام انتخابات کیلئے نادرا کے سروراستعمال کرے گا، الیکشن کمیشن نادرا کے سرور ہوسٹنگ کی مد میں کرایہ بھی ادا کرے گا۔