لاہور (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ ن کی جانب سے اپنا انتخابی منشور عوام کے سامنے پیش کردیا، مسلم لیگ ن کی منشور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے ماڈل ٹاون میں نواز شریف اور شہباز شریف کی موجودگی میں پارٹی منشور کا اعلان کیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا منشور کی تشکیل کے لیے 32 کمیٹیوں نے دن رات محنت کی، میرے لیے بہت آسان تھا کہ میں 8 سے 10 صفحے کا منشور لکھ کر کسی لیڈر کو دے دیتا اور کہتا کہ اسے پڑھ دیں یہ منشور ہے لیکن ہم نے اس میں یہ بتایا کہ پچھلی حکومتوں کی کارکردگی کیا رہی اور کس حکومت نے کیا کام کیے۔ ان کا کہنا تھا میں نے احسن اقبال سے کہا کہ ذیلی کمیٹیوں نے اتنے بڑے بڑے تھیسز بھیج دیے ہیں کہ ان پر تو الگ سے کتاب لکھی جانی چاہیے۔ مسلم لیگ ن کے منشور کے اہم نکات۔ تمام سرکاری دفاتر کو ماحول دوست بنائیں گے۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کویقینی بنایا جائے گا۔ عدالتی اصلاحات۔ آرٹیکل 62 اور 63 کواپنی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔ عدالتی، قانونی، پنچایت سسٹم اور تنازعات کے تصفیے کا متبادل نظام ہوگا۔ عدالتی، قانونی اور انصاف کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی۔ بر وقت اور موثر عدالتی نظام کا نفاذ کیا جائےگا۔ موثر، منصفانہ اور بروقت پراسیکیوشن ہوگی۔ یقینی بنایا جائے گا کہ بڑے اور مشکل مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر ہوگا۔ چھوٹے مقدمات کا فیصلہ دو ماہ میں سنایا جائے گا۔ نیب کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انسداد بدعنوانی کے اداروں اور ایجنسیوں کو مضبوط کیا جائےگا۔ ضابطہ فوجداری 1898 اور 1906 میں ترامیم کی جائے گی۔ عدالتی کارروائی براہ راست نشرکی جائے گی۔ کمرشل عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ سمندر پار پاکستانیوں کی عدالتیں بہتر اور مضبوط بنائی جائیں گی۔ عدلیہ میں ڈیجیٹل نظام قائم کیا جائے گا۔ معاشی اصلاحات۔ مالی سال 2025 تک مہنگائی میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ چار سال میں مہنگائی 4 سے 6 فیصد تک لائی جائے گی۔ پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دی جائیں گی۔ کرنٹ اکا¶نٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.5 فیصد تک کیا جائے گا۔ تین سال میں اقتصادی شرح نمو 6 فیصد سے زائد پر لائی جائے گی۔ پانچ سال میں غربت میں 25 فیصد کمی کا ہدف رکھا گیا ہے۔ افرادی قوت کی سالانہ ترسیلات زر کا ہدف 40 ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔ پانچ سال میں بیروزگاری میں 5 فیصد کمی کی جائے گی۔ چار سال میں مالیاتی خسارہ 3.5 فیصد یا اس سےکم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پانچ سال میں فی کس آمدنی 2,000 ڈالر کرنے کا ہدف ہے۔