لاہور (نمائندہ خصوصی)صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب میں نمونیہ کی وبا بے قابو ہوگئی ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سات بچے جان کی بازی ہارگئے۔پنجاب میں شدید اور خشک سردی سے نمونیہ کے باعث بچوں کی اموات میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، 24گھنٹوں کے دوران لاہور کے میو اسپتال میں ایک بچی جاں بحق ہوگئی ، گزشتہ 7 روز کے دوران لاہور میں 7بچے نمونیہ کے باعث موت کے منہ میں جاچکے ہیں ۔لاہور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 212نمونیہ کے کیس رپورٹ ہوئے جبکہ صوبائی دارالحکومت میں اب تک نمونیہ سے انتقال کرجانیوالے بچوں کی تعداد 50ہوگئی ہے ۔پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نمونیہ کے باعث مزید 7بچے جاں بحق ہوئے، جن میں دو اموات گوجرانوالہ، 2 شیخوپورہ، ایک بہاولپور، ایک راولپنڈی اور ایک لاہور میں ہوئی جبکہ صوبے میں 942 کیس رپورٹ ہوئے۔ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیہ کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی سموگ بھی ہے۔نمونیہ پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، اس کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے ، نمونیہ ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔نمونیہ اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے ، بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔