راولپنڈی (کورٹ رپورٹر) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے ربرو تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میںوکلا کی مسلسل عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کے وکلا کی جانب سے بار بار التوا کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور کیس کی سماعت آج (بروز ہفتہ)تک ملتوی کر دی ہے گزشتہ روز دونوں ملزمان عدالت میں موجود تھے تاہم ان کے وکلا پیش نہ ہوئے اورملزمان کے سینئروکلا کے معاون قمرعنایت راجہ اورخالدیوسف نے عدالت کو بتایا کہ سابق چیئرم،ین کے وکیل دانت کی سرجری کی وجہ سے حاضر نہیں ہوئے اس موقع پرپراسیکیوٹرذوالفقارعباس نقوی اور رضوان عباسی عدالت میں موجود تھے عدالت نے ملزمان کے وکلا کو عدالت پیشی کے لئے دو مرتبہ مہلت دی اس موقع پر پراسیکیوٹرزنے موقف اختیار کیا کہ اگروکلا صفائی نہیں آئیں گے روزالتوالیںگے توہمیں کس بات کی سزاہے کہ روزانہ صبح صبح آجائیں بعض گواہان جرح کیلئے دبئی سے آئے ہوئے ہیں روزانہ عدالت پیش ہوتے ہیں آج بھی التواکی درخواست دائرکررہے ہیں،پتہ نہیں سینئرکونسل کب آئیں گے پراسیکیوٹرکا موقف تھا کہ وکلا صفائی جرح کرنے سے کتراتے اورتاخیری حربے استعمال کرتے ہیں جس پر ملزمان کے سینئر وکیل کے معاون نے عدالت کو بتایا کہ سینئروکیل سکندرذوالقرنین کے دانت کی سرجری ہے ایسا معاملہ نہیں کہ ہم جان بوجھ کر التوا مانگ رہے ہیںجس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ 3 مرتبہ پہلے بھی التوالے چکے ہیں کوئی ایک وکیل تو آج حاضرہوتا یہ سارے سرکاری ملازمین ہیں کچھ بیرون ملک سے جرح کیلئے آئے بیٹھے ہیںعدالت نے ریمارکس دیئے کہ میں بطورجج صبح9 بجے سے آیا بیٹھا ہوں اب بہت ہوگیا ملزمان خودبھی جرح کرسکتے ہیں عدالت نے مزید کہا کہ ملزمان نے فیملی سے ملاقات اوروکلا سے مشاورت کیلئے وقت مانگا جوعدالت نے دیا وکلا صفائی نے جرح کیلئے التوا مانگا تو عدالت نے وہ بھی دیا اب آپ ایک لمبی تاریخ لینا چاہتے ہیں عدالت کس بنیاد پر لمبی تاریخ دے صبح میڈیا،پبلک اورپراسیکیوشن آجاتی ہے آپ دیرسے آتے ہیں سب انتظارکرتے رہتے ہیں اس موقع پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت اپنے آرڈرمیں پہلے بھی تحریرکراچکی کہ وکلا صفائی جرح سے گریزکررہے ہیں ملزمان کے بیان پر16 جنوری سے جرح شروع ہونی تھی یواے ای سے سفیرجرح کیلئے آئے بیٹھے ہیں وکلا صفائی لاہوراوراسلام آباد سے نہیں آئے پراسیکیوٹرنے عدالت سے استدعا کی کہ وکلا صفائی کا ملزمان سے جرح کا حق ختم کیا جائے، جس پر عدالت نے معاون وکیل کو ہدائیت کی کہ آپ ساڑھے12 بجے تک وکلا کو بلائیں نہیں تو قانون کے مطابق کاروائی آگے بڑھائیں گے آپ اس حوالے سے عدالت کا آخری فیصلہ بھی پڑھ لیں وہ جان بوجھ کرمعاملہ لٹکارہے ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ آپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں اس موقع پرپراسیکیوٹر رضوان عباسی نے موقف اختیار کیا کہ گواہ روزانہ یہاں موجود ہوتے ہیںجس پر معاون وکیل نے کہا کہ سابق وزیراعظم اوروزیرخارجہ کا ٹرائل جاری ہے اورہمیں ابھی تک جرح کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ ساتھی وکیل جس جوش سے بات کررہے ہیں اسی جوش کیساتھ گواہان پرجرح بھی کرلیں عدالت نے وکلا صفائی کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے وکلا صفائی کوپیش ہونے کیلئے 2 مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا تاہم عدالت نے سائفر کیس کی سماعت آج (بروز ہفتہ) تک ملتوی کردی۔