اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) نیب نے پی ٹی آئی دور کے سوشل میڈیا انفلوئنسر منصوبے کی چھان بین کا آغاز کر دیا۔ ذرائع کے مطابق نیب نے سوشل میڈیا انفلوئنسر منصوبے میں کام کرنیوالے کانٹینٹ ڈویلپیرز طلب کر لیے ہیں۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے بے قاعدگیاں کی گئی ہیں۔ سوشل میڈیا انفلوئنسرز پیش ہوکر تفصیلات فراہم کریں ۔پی ٹی آئی دور میں حکومتی کارکردگی کی تشہیر کیلئے ایک ہزار سے زائد افراد بھرتی کیے تھے۔ یاد رہے پاکستان میں سنہ 2018 کے الیکشن کے بعد انتخابی مہم اور پارٹی کے بیانیے کو سوشل میڈیا کے ذریعے عام کرنے کے رجحان میں خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، سوشل میڈیا اب عام آدمی تک رسائی کے لیے ہر سیاسی جماعت کی ضرورت بن چکا ہے۔الیکشن 2024 کی انتخابی مہم کے لیے سیاسی جماعتیں اور امیدوار ماضی کی نسبت سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ کر رہے ہیں اور اس پر بھاری رقوم بھی خرچ کی جا رہی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے پاس سوشل میڈیا پر انتخابی مہم چلانے کے اخراجات کو چیک کرنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ مخالفین کے خلاف مہم کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی جانب سے 5 ہزار سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھرتی کیے گئے تھے۔بعدازاں نگران حکومت نے پی ٹی آئی دورِ حکومت میں بھرتی ہونے والے انفلوئنسرز کو نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے ہیں جس پر انہیں ہٹایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے نام اور تشہیر کے لیے صوبے کو مقروض بنایا تھا۔