کراچی/میرپورخاص(نامہ نگار) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خواتین کو بینکوں کے آگے اور سڑکوں پر دھکے کھانے اور انہیں ناکارہ کرنا عالمی اداروں کی سازش ہے، ان پیسوں سے خواتین کے لئے چھوٹی صنعت کا قیام عمل میں لایا جا سکتا ہے،حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں نے ملک میں بدترین مہنگائی کو جنم دیا اور کرپشن نے گھریلو زندگی کو شدید متاثر کیا ہے ملک پر مسلط سیاسی جماعتوں کا خواتین کے لئے آج تک خواتین کے لئے علیحدہ تعلیمی ادارے، علاج گاہیں اسکلز ڈویلپمنٹ سمیت تعمیری سرگرمیوں کے لئے کوئی منشور نہیں ملک بھر کی خواتین ملک و قوم کی ترقی کے لئے ترازو پر ووٹ کاسٹ کرانے کے لئے خواتین کو گھروں سے نکالیں۔ان خیالات کااظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطیہ نثارنے مقامی ہال میرپورخاص میں منعقدہ خواتین ورکرز کنونشن سے خطاب میں کیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ خواتین میں تعلیم کی فراہمی اور شعور کو اجاگر کر کے ملک کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے،یہ کام جماعت اسلامی کی مخلص ودیانتدارقیادت ہی کرسکتی ہے۔ناظمہ جماعت اسلامی سندھ رخشندہ منیب نے اپنے خطاب میں کہاکہ آئی ایم ایف سے قرضہ لیا جاتا ہے مگر لگتا ہوا کہیں دکھائی نہیں دیتا، مگر درجنوں مرسڈیز بک کرا لی جاتی ہیں قرضہ یہ لیتے ہیں اوراس کاخمیازہ مہنگائی بےروزگاری بجلی گیس بلوں میں بے تحاشہ اضافہ کی صورت میں عوام بھگتتے ہیں ، تمام جماعتوں کے انتخابی نشانات پر ترازوں بھاری ہے جو عدل کا نشان ہے ورکرز کنوینش سے مقامی امیراورپی ایس 45 کے امیدوار حاجی نور الہی مغل نے بھی خطاب کیا کنویشن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی.