اسلام آباد (کورٹ رپورٹر) سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس بیورو میں بحالی سے متعلق درخواست مسترد کردی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔درخواستگزار عبداللہ نے ملازمت سے برطرفی کو چیلنج کیا تھا.بدھ کو سپریم کورٹ میں انٹیلی جنس بیورو کے انسپکٹر کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سماعت کی ہے۔وکیل درخواست گزارنے عدالت کوبتایاکہنان کسٹم پیڈ گاڑی استعمال کرنے کے الزام پر ملازمت سے برطرف کیا گیا، اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ گاڑی آپکے پاس تھی؟ اس پروکیل نے کہاکہ دوست کی گاڑی ایک دن کیلئے استعمال کی تھی، اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ جھوٹ مت بولیں، کسی پر احسان نہیں کیا آپ نے، جسٹس محمد علی مظہرنے کہاکہ نان کسٹم پیڈ گاڑی پر جعلی سرکاری نمبر پلیٹ بھی لگائی گئی ، آئی بی جیسے ادارے میں ہوتے ہوئے آپ نے اختیارات کا غلط استعمال کیا، انٹیلی جنس بیورو کسی کو نہیں بتاتی کہ وہ کیا کر رہی ہے، آئی بی خود کی پروجیکشن نہیں کرتی،خاموشی سے اپنا کام کرتی ہے، آپ جیسے لوگ انٹیلی جنس بیورو میں ہونگے تو ادارہ کا کیا ہوگامجھے آپکی نہیں عوام کی فکر ہے،پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کی نوکری کا ایک معیار ہوتا ہے، آپ اس نوکری کی بجاے کوئی اور کام کرلیں، بعدازاں سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس بیورو میں بحالی سے متعلق درخواست مسترد کردی۔درخواستگزار عبداللہ نے ملازمت سے برطرفی کو چیلنج کیا تھا۔