اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ڈلیور نہ کرنے والے اس بار آخری الیکشن لڑیں گے، اب دو خاندانوں کی نہیں عوام کی باری آئے گی، 8فروری کاسورج جمہور کی تمناؤں کو روشن کرے گا۔منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکشن التوا سے متعلق سینٹ قراردادیں آئین کی خلاف ورزی ہیں، ان کی ایوان کا وقار مجروح کرنے کے علاوہ کوئی حیثیت نہیں، بروقت اور شفا ف انتخابات کویقینی بنایا جائے، یہی استحکام کا راستہ ہے، عوام کو آئینی حق سے محروم رکھا گیا توجمہوری طریقہ کے مطابق مزاحمت کریں گے۔ دیرینہ موقف ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں مساویانہ مواقع فراہم کیے جائیں۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال تمام پارٹیوں نے حکومت کی، اس دوران کرپشن کیسز معاف کرائے گئے، آئی ایم ایف سے مشروط قرضے لے کر پٹرول، بجلی،گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا، حکمرانوں کے پروٹوکول میں کوئی فرق نہیں آیا البتہ عوام کے لیے سانس لینا بھی دشوار کردیاگیا۔ سب پارٹیوں کی حکومتیں مل کر معیشت ٹھیک کرسکیں نہ ہی ان سے امن قائم ہوا، قومی وسائل کو ذاتی مفادات پر خرچ کیا گیا، 1985ء سے اقتدار میں موجود ن لیگ کے سربراہ اب چوتھی بار وزیراعظم بننے کے خواہش مند ہیں، پیپلزپارٹی کے چیئرمین فرما رہے ہیں کہ حکومت میں آ کر تین سو یونٹ بجلی مفت کردیں گے، سندھ میں 15برس اقتدار میں رہنے والوں نے بجلی مفت کیوں نہیں کی؟ خاندانی پارٹیاں پراپرٹیز ہیں، انہوں نے بھائیوں،بیٹوں، بیٹیوں، بھتیجوں،بھانجوں میں ٹکٹس تقسیم کیے، عام ورکر کو محروم رکھا، اب ان کی بادشاہتیں نہیں چلیں گی۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں تین سو یونٹ تک بجلی مفت کرے گی، وسائل کارخ عوام کی طرف موڑ کر انہیں تعلیم، صحت، روزگار، چھت کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلیوں کی 241اور صوبائی اسمبلیوں 531 نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں،ہماری عوامی خدمت کی اعلیٰ مثالیں سب کے سامنے ہیں، کامیاب ہوکر ملک میں قانون و انصاف کی بالادستی یقینی بنائیں گے۔
امیر جماعت نے کہا ملک میں وسائل کی کمی نہیں مسئلہ خراب حکمرانی کا ہے، اشرافیہ ہرسال ساڑھے سترہ ارب ڈالر کے وسائل ہڑپ کرجاتی ہے، عام پاکستانی کو صاف پانی تک دستیاب نہیں، آلودہ پانی پینے سے روزانہ سیکڑوں لوگ مرجاتے ہیں، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، ملک 80ہزار ارب کا مقروض، کارخانے بند، گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، بم دھماکوں اور دہشت گردی میں 85ہزار پاکستانی شہید ہوگئے، انصاف کی فراہمی میں دنیا کے 146ممالک میں پاکستان کا 129واں نمبر ہے اور ججز مراعات لینے میں ٹاپ ٹین پر ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات کی ذمہ دار سابقہ حکمران پارٹیاں ہیں، حکمران اشرافیہ اقتدار کے لیے واشنگٹن کی طرف دیکھتی ہے،ا مریکا کی ناراضی کے خوف سے انہوں نے غزہ میں تین ماہ سے جاری اسرائیلی مظالم اور سفاکیت کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا، انہوں نے مل کر کشمیر کا سودا کیا، ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے لیے امریکی صدر سے بات تک کرنے کی جرأت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط سیاسی برہمنوں کے جانے کا وقت آگیا، عوام ایوانوں کو ان کے لیے کلب بنانے کا مزید موقع نہیں دیں گے۔ ترازو کی کامیابی کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کی ضمانت ہے۔