کراچی( نمائندہ خصوصی) سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد اجلاس میں چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے تمام سیکریٹریز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ افسران کو یقین دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ نیب آپ کو تنگ نہیں کرے گی، آپ کھل کر ملک کی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہیں۔انہون نے مزید کہا کے نیب میں وہ ریفارم لا رہے ہیں اور انکوائری اور ویریفکیشن کے عمل کے دوران کسی بھی آفیسر کا میڈیا ٹرائل نہیں کیا جائے گا، اور نیب میں اب کوئی بھی فرضی یاں گمنام ناموں سے لکھی گئی درخواستوں کو قبول نہیں کیا جائے گا، درخواست گزار آئیں اور ایفیڈیوٹ کے ساتھ درخواست جمع کرائیں۔ انہونے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ بیوروکریٹ کتنے پریشر میں کام رہے ہیں، انہونے مزید کہا کہ نیب میں مقدمات ہونے کی وجہ سے تعمیری منصوبے تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں جو نہیں ہونا چاہئے اور منصوبے وقت پر مکمل کئے جائیں۔ انہونے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چیف سیکریٹری سندھ کی آفس میں سہولت کاری ڈیسک کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہیں جس میں نیب کے افسران سندھ سیکریٹریٹ کے افسران کی خدشات اور شکایات کو مل بیٹھ کر فوری حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ چیئرمین نیب نے مذید کھا کے کھلی کچہریاں منعقد کر کے عوام کے مسائل سن کر حل کر نے کی کوشش کر رھے ہیں۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم نے چیئرمین نیب کو افسران کا تعارف کروایا۔ چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ سندھ میں پینشن فنڈ میں کرپشن ہوئی جس میں ملوث افسران کے خلاف
کاروائی کی جا رہی ہی۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی جاوید اکبر ریاض نے بتایا کہ پینشن فنڈ کے تفتیش کے دوران کچھ سیکریٹریز سے جواب طلب کیے گئے تھے اور ان سے متعلقہ معلومات لی گئی تھی جس کی بنیاد پر نیب نے متعلقہ افسران کے خلاف انکوائری کی ہے۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیب جاوید اکبر ریاض ، چیئرمین پلاننگ بورڈ شکیل احمد منگریجو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ محمد اقبال میمن، آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات منظور علی شیخ، سینیئر میمبر بورڈ اب روینیو، چیئرمین اینٹی کرپشن ذوالفقار علی شاہ، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن محمد علی کوسو ، سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمان میمن، سمیت تمام سیکریٹریز نے شرکت کی جب کے تمام ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے وڈیو لینک کے زریعے اجلاس میں شرکت کی۔