کراچی(رپورٹ فیاض آرائیں)ادارہ ترقیات کراچی میں خیالی پلاﺅ کی دیگیں تیار کی جانے لگیں،کے ڈی اے کے خزانے پر چھاڑوں پھیرکر پبلک ہاﺅسنگ کے ناکام پر ایک اور پروجیکٹ لانے کی تیاریاں کرلی گئیں،سابق ڈی جی کی طرح موجودہ ڈائریکٹر جنرل کو بھی مال پکڑ مافیا نے چاروں جانب سے گھیر لیا،بلنگ وبانگ دعوﺅں کے ساتھ شروع کیا گیا سرجانی میں اسکائی ویو نامی رہائشی پروجیکٹ بری طرح ناکام ہوچکا ہے جس سے ادارے کو کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ اب فیڈرل بی ایریا اسکیم 16 میں بھی پبلک ہاﺅسنگ کاایک اور خیالی پروجیکٹ لانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں،پروجیکٹ کو منافع بخش ظاہر کرنے کیلئے ایک مرتبہ پھر اعدادوشمار کا کھیل شروع،زمین کی قیمت کم اور فروخت زیادہ ظاہر کرکے پروجیکٹ کو منافع بخش دکھایا جارہا ہے۔انتہائی باوثوق زرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی کا سرجانی میں بلند وبانگ دعوﺅں اور زبردست تشہیری مہم کے زریعے شروع کیا گیا اسکائی ویو نامی رہائشی پروجیکٹ بری طرح ناکامی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پروجیکٹ کی تشہیر اور اس کی کنسلٹنسی کے نام پر ادارے کو کروڑوں کا نقصان اٹھا نا پڑا ہے تاہم مذکورہ ناکامی کے بعد ادارہ ترقیات کراچی کے مال پکڑ افسران نے سابق ڈی جی کی طرح نئے ڈائریکٹر جنرل کے گرد بھی گھیرا تنگ کرکے فیڈرل بی ایریا اسکیم 16 میں واقع ایس ٹی 7بلاک1 کے پلاٹ پر بھی رہائشی پروجیکٹ لانے کی تیاریاں کرلی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں دلچسپ امر یہ ہے کہ مذکورہ پلاٹ نہ ہی رہائشی ہے اور نہ ہی کمرشل ہے جبکہ یہ پلاٹ فیلڈ آفس کے طور پر جانا جاتا ہے،مذکورہ اراضی پر کمرشل پروجیکٹ کی تعمیر کیلئے پلاٹ کے اسٹیٹس کو تبدیل کیا جانا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے تبدیل استعما ل اراضی پر پابندی عائد کررکھی ہے،تاہم کے ڈی اے کے افسران نے من پسند کنسلٹنٹ فرم کو اس پلاٹ کی کنسلٹنسی کیلئے گرین سگنل دیدیا ہے اور اس پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ سرجانی کے اسکائی ویو پروجیکٹ کی طرح مذکورہ پلاٹ پر بھی رہائشی پروجیکٹ کا منصوبہ بری طرح سے ناکامی سے دوچار ہونے کے امکانات سابقہ سرجانی پروجیکٹ سے بھی کئی زیادہ ہیں، تاہم افسران نے مبینہ طور پر اپنے ذاتی مالی فوائد اور مقاصد حاصل کرنے کیلئے فیڈرل بی ایریا اسکیم16 کا پروجیکٹ لانے کی تیاریاں کرلی ہیں جسے کے ڈی اے کے سینئر افسران نے خیالی پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے اسے ناکام منصوبہ قرار دیا ہے،مذکورہ پروجیکٹ کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ فرم نے زمین کی قیمت کم ظاہر کرکے اور فروخت زیادہ دکھاکر پروجیکٹ کو منافع بخش ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے،مذکورہ پروجیکٹ میں بھی ادارے کو کروڑوں روپے کا جھٹکا لگنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔۔