اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وفاقی دارلحکومت سمیت ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں اضافے سمیت مصنوعی مہنگائی نے غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات میں مذید اضافہ کردیا ہے ،رواں ہفتے کے دوران21 اشیا ئے خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے، ضلعی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہر بھر کی مارکیٹوں میں پھل اور سبزیاں ڈبل ریٹس پر فروخت ہورہے ہیں۔نئے سال کے دوران اسلام آباد سمیت ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو رہا اور مہنگائی کی شرح میں اضافے سمیت مصنوعی مہنگائی نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے وفاقی دارلحکومت کی مارکیٹوں میں پھلوں اور سبزیوں کے ہوشربا نرخوں نے متوسط طبقے کے بجٹ کو بری طرح متاثر کردیا ہے ضلعی انتطامیہ کی جانب سے جاری کردہ نرخ ناموں پر عمل درآمد نہ ہونا معمول بن گیا ہے اور مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے مقرر اسسٹنٹ کمشنر ز صرف فوٹو سیشن اور چند ایک جرمانوں کے بعد واپس اپنے دفتروں میں بیٹھ جاتے ہیں وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 8 کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیںجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر، مرغی، انڈے، پیاز، ماچس اور دالوں سمیت کئی اشیا مہنگی ہوئیں، جن میں ٹماٹرکی قیمت میں 15.63 فیصد، مرغی کی قیمت میں 6.42 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 4.31 فیصد، دال ماش کی قیمت میں 0.83، دال چنا کی قیمت میں 2.11 فیصد، پیاز کی قیمت میں 8.94 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں 2.29 فیصد اور ماچس کی قیمت میں 2.56 فیصد اضافہ ہوا ہے رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران آلو کی قیمت میں 5.92 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں 0.06 فیصد، کھانے پکانے کے تیل کی قیمتوں میں 0.17 فیصد جبکہ ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں 0.29 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمت میں 0.26 فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.13 فیصد اور چینی کی قیمتوں میں 0.43 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔