اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)قومی ادارہ صحت نے کالی کھانسی کے پھیلاﺅ کے خدشات ظاہر کر دیئے۔این آئی ایچ نے وفاقی، صوبائی محکمہ صحت،سٹیک ہولڈرزکو انتباہی مراسلے میں کہا ہے کہ کالی کھانسی کا پھیلاو روکنے، تدارک کیلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں،آئندہ چند ماہ میں کالی کھانسی کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے،کالی کھانسی کیسز میں اضافہ سے اسپتالوں پر لوڈ بڑھے گا۔این آئی ایچ سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کالی کھانسی ایک سے دوسرے فرد کو لاحق ہو سکتا ہے، کالی کھانسی کا جرثومہ کھانسنے، چھینکنے سے ہوا میں شامل ہوتا ہے،کالی کھانسی کا آئیسولیشن پیریڈ 7 تا 10 اور 4 تا 21 دن ہے، ہلکی کھانسی، ہلکا بخار، ناک بہنا، کالی کھانسی کی ابتدائی علامات ہیں، کالی کھانسی کے مریض کی کھانسی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہوتا ہے، کالی کھانسی کا شکار نومولود، بچے بخار سے شدید متاثر ہوتے ہیں، کالی کھانسی کے مریض کی کھانسی دو سے تین ہفتے میں ختم ہو جاتی ہے،کالی کھانسی کی پیچیدگیوں میں نمونیہ، ڈی ہائیڈریشن، بھوک کی کمی شامل ہے۔کالی کھانسی کی پیچیدگیوں میں کان کا انفیکشن، نفسیاتی مسائل شامل ہیں، کالی کھانسی کی تشخیص پی سی آر ٹیسٹ سے ممکن ہے، کالی کھانسی کے ابتدائی مرحلے میں علاج انتہائی ضروری ہے،اینٹی بائیوٹک ادویات کالی کھانسی کی شدت میں کمی لا سکتی ہیں۔بروقت ویکسینیشن کے زریعے کالی کھانسی کی پیچیدگیوں سے بچاو ممکن ہے۔ہائی رسک افراد کیلئے کالی کھانسی کی ویکسینیشن ناگزیر ہے۔کالی کھانسی کی ویکسین حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل ہے نومولود کو پیدائش کے 6، 10 ،14 ہفتے کالی کھانسی ویکسین لگائی جاتی ہے،شہری کالی کھانسی کا پھیلاو روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں،شہری کالی کھانسی کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں سے فاصلہ رکھیں،کالی کھانسی کے مشتبہ مریض سے ملنے کے بعد صابن سے ہاتھ دھوئیں،شہری کھانسنے، چھینکنے کے دوران منہ کو ڈھانپیں، کالی کھانسی کے مشتبہ مریض بچوں، حاملہ خواتین سے دور رہیں۔