سکھر (بیورورپورٹ ) پی ایف یو جے نےسینئر صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور اپنے مطالبات کی حمایت میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا اور انتباہ بھی دے دیا کہ اگر جان محمد مہر کے قاتل فوری گرفتار نہ ہوئے تو سندھ سے اسلام آباد تک لانگ مارچ اور ٹرین مارچ کریں گےپی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری ،فنانس سیکرٹری لالہ اسد پٹھان ، نائب صدر خورشید عباسی ، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سردار لیاقت ،سندھ جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کے سربراہ مظہر عباس ، رہنماؤں لالہ رحمان سموں ، خالد کھوکھر ، امتیاز خان فاران ایس یو جے کے صدر امداد بوزدار اور سکھر پریس کلب کے صدر آصف ظہیر لودھی نے سکھر میں سینئر صحافی و اینکر پرسن شہید جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور مطالبات کے حق میں منعقدہ سندھ جرنلسٹس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر احتجاجی تحریک کے دوران 19 جنوری کو ملک بھر کے تمام پریس کلبز پر سیاہ پرچم لہرائیں گےاحتجاجی مظاہرے اور 25 جنوری کو ملک بھر میں پریس کلبز پر بھوک ہڑتال کی جائےگی اور نئی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے دن ملک بھر کے صحافی یوم مطالبات منایاجائے گا سکھر میں منعقدہ جرنلسٹس کنونشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ ،سابق صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ ،جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر مولانا اسد اللہ بھٹو ، صوبائی رہنماؤں حزب اللہ جکھرو، خیر محمد تنیو ،زبیر حفیظ شیخ و دیگر نےصحافیوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر شرکت کی اور کنونشن سے خطاب میں صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی مذمت کی اور صحافیوں کی آزادی صحافت کی جدوجہد میں بھرپور حمایت کا یقین بھی دلایا کنونشن سے خطاب میں صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کا گرفتار نہ ہونا حکومت اور پولیس کی ناکامی ہے اور ہم صحافی جان محمد مہر کے قاتل گرفتار ہونے اور انہیں تختہ دار پر لٹکائے جانے تک مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رکھیں گےان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک مائنڈ سیٹ ہے جسے حق اور سچ برداشت نہیں ہے اور یہی مائنڈ سیٹ ہے جس نے حیات اللہ خان ،ولی بابر ،منیر سانگی اور جان محمد مہر کو قتل کرایا اور سلیم شہزاد، مطیع اللہ جان اور عمران ریاض کو اٹھوایااور ارشد شریف پر اس جگہ کیس داخل کرائے جہاں وہ کبھی گیا بھی نہیں تھا صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافی اس وقت وینٹی لیٹر پرہیں ان کےگلے کاٹ دیئے گئے اور ہاتھ باندھ دیئے گئے ہیں جس کے لیے ہمیں مل کر اتحاد کے ساتھ مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی اور ان کو بتانا ہوگا کہ ہم اپنے حقوق لینا بھی جانتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ صحافی جان محمد مہر کے قاتل واضح ہیں اور وہ ہمیں للکار رہے ہیں یہ للکار ہماری نہیں حکومت وقت کی ناکامی اور اس کے لیے سوالیہ نشان ہے صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا اب ہمارا فرض بن چکا ہے اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے اب کسی دلاسے اور وعدےپر۔یقین نہیں کریں گے جب تک ان کے قتل کے ملزمان کو کورٹ آف لا میں نہیں لایا جاتا اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے، سندھ جرنلسٹس کنونشن میں سکھر،خیرپور، گھوٹکی ، لاڑکانہ، جیکب آباد، شکارپور،۔کشمور اینڈ کندہکوٹ، قمبر ایٹ شہدادکوٹ اور نوشہرو فیروز اضلاع کے چھوٹے بڑے شہروں سے سیکڑوں کی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی