راولپنڈی (نمائندہ خصوصی)ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے متعلق ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل خارج کر دی ہے الیکشن ٹریبونل نے متعلقہ ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے فواد چوہدری کو بطور امیدوار الیکشن میں حصہ لینے کے لئے نااہل قرار دے دیا ہے ٹریبونل نے تحریک انصاف کے رہنما عمار یاسر کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل بھی خارج کر دی ہے گزشتہ روز سماعت کے موقع پر فواد چوہدری کے وکیل فیصل فرید چوہدری ٹریبونل میں پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل ملک صدیق اعوان، الیکشن کمیشن کے لا افسر فلک شیر کھوکھر اوراسسٹنٹ ڈائریکٹر لا ذوالقرنین حیدر بھی موجود تھے دوران سماعت نے ٹریبونل نے استفسار کیا کہ ٹیکس ریٹرن کے حوالے سے تمام تفصیلات دینا کیوں ضروری ہیں جس کے جواب میں الیکشن کمیشن کے لا افسر نے عدالت میں فارم پڑھ کر سنایا اس موقع ملک صدیق اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری نے دستاویزات میں ٹیکس ریٹرن کا کوئی ذکر ہی نہیں کیا نہ ہی ٹیکس ریٹرن کے حوالے سے کوئی بیان حلف دیا گیا جس پر ٹریبونل نے ریمارکس دیئے کہ اگر بنک اکاونٹس فواد چوہدری کے نہیں ہیں تو وہ بیان حلفی دے دیں اس موقع پر فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کے وکیل نے بنک اکاونٹس کی تمام تفصیلات عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حبا فواد کے9مختلف بنکوں میں 13اکاونٹس ہیں اس موقع پر ٹریبونل نے استفسار کیا کہ فواد چوہدری کہاں ہیں انہیں پیش کیا جائے جس پر اپیل کنندہ ے وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری کو دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ لے گئے ہیں جس پر ٹریبونل نے استفسار کیا یہاں لانے کے بعد واپس کیوں لے گئے یہ کیا ڈرامہ چل رہا ہے فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 اور 61 سے جبکہ ان کی اہلیہ نے انہی دونوں حلقوں سے بطور متبادل (کوورنگ) امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔