اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کردیا گیا۔ جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اعتراف کیا ہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو کوئی دھمکی نہیں دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف پنڈ دادن ترقیاتی منصوبہ کیس کی سماعت ہوئی۔ فواد چوہدری کو ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔فواد چوہدری کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا۔ فواد چوہدری نے عدالت کے روبرو کہا کہ صبح احتساب عدالت لائے پھر واپس پنڈی لے گئے۔ میرے وکلا راولپنڈی سے آ رہے ہیں 20 منٹ کا وقت دیں۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ لے کر گئے عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ فواد چوہدری نے فیملی سے ملاقات کی استدعا کر دی۔ جس پر ڈیوٹی جج نے کہا کہ بیٹھ کر ملاقات کر لیں لیکن کال نہیں کرنی۔ فواد چوہدری نے کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کی۔ جس میں صحافی نے ان سے سوال کیا کہ توہین الیکشن کمیشن سماعت میں آپ بھی موجود تھے کیا بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو دھمکی دی تھی؟ جس پر فواد چوہدری نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے دھمکی نہیں دی تھی نا کہا تھا کہ آپ کی شکلیں اور نام پہچانتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ 90 دن میں الیکشن نا کرانے پر سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے نوٹ لکھا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے لکھا ہے کہ جنہوں نے آئین توڑا ان پر آرٹیکل چھ لگنا چاہیے۔فوادچوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا جیل سے بانی پی ٹی آئی کے دی اکانومسٹ کے کالم لکھنے کی بات درست ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے وہ تو نہیں پتہ لیکن دوران سماعت وکلا کو نوٹس دے سکتے ہیں وہ یقینا لکھوایا ہوگا۔