اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نگراں وفاقی وزیر صحت ندیم جان نے کہا ہے کہ سیکڑوں پاکستانی ڈاکٹرز غزہ میں اپنی خدمات ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت ندیم جان نے کہا کہ غزہ جانے کے لیے تیار ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خواہ ہم شہید ہو جائیں لیکن ہمیں غزہ بھجوا دیا جائے، جہاں ہم اہل غزہ کو اپنی خدمات پیش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر پاکستان نے بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ میرے پاس 500 ڈاکٹر موجود ہیں جو غزہ میں خدمات دینے کو تیار ہیں۔ ہمارے وزیراعظم نے بھی اس معاملے پر بھرپور آواز اٹھائی ہے۔ پاکستان غزہ متاثرین کی بھرپور مدد کرے گا۔ وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ گلوبل ہیلتھ سمٹ پہلی بار ہو رہی ہے، جو کہ پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ اس کانفرنس میں غزہ کے موضوع پر بات کی جائے گی۔ پاکستان ویکسین پر کام شروع کرنا چاہتا ہے، تاہم ابھی ویکسین بنانے کی ہماری کپیسٹی نہیں ہے۔ لوگوں کے حقیقی مسائل صحت کے حوالے ہی سے ہیں۔ کورونا سے پہلے پبلک ہیلتھ سسٹم میں انویسٹ کرنے کی بات چل رہی تھی۔ کورونا سے 7 ٹریلین سے زائد کا نقصان ہوا۔ نگران وفاقی وزیر ندیم جان نے کہا کہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سربراہ کانفرنس ہونا پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ اسلام آباد میں نگران وزیر صحت ندیم جان نے نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل سے گلوبل ہیلتھ عالمی سربراہی کانفرنس اسلام آباد میں شروع ہورہی ہے جس میں 70 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے۔ ندیم جان نے کہا ہے کہ عوام کی صحت سے متعلق مسائل ہی اصل مسائل ہیں، ہیلتھ سکیورٹی نظام میں خامیوں کو دور کرنا ہوگا، کورونا کی وجہ ہمیں بہت نقصان ہوا ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ کانفرنس بلانے کا مقصد دنیا کو ہیلتھ سکیورٹی کے حوالے سے محفوظ کرنا ہے، ہیلتھ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہمارے ہیلتھ پلان میں بھی بہت خامیاں ہیں۔ ندیم جان نے کہا کہ ویکسین ایکوئٹی کی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، ہم پاکستان اور پوری دنیا میں سسٹم کی اپ گریڈیشن چاہتے ہیں، ہم نے غزہ کے تناظر میں بھی کہا تھا کہ صحت کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا ہے کہ ہر مریض اور ہر زخمی کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا بنیادی حق ہے۔