لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ میں آج بھی یہی کہتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے سہولت کاری موجود ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ9 مئی سے پہلے بانی پی ٹی آئی نے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، 3 دن پہلے جیل سے بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن ممبران کو دھمکیاں دیں، کیا الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست دی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 4 سال میں کونسا کام کیا جو سہولت کاری آج بھی جاری ہے، عالمی قوتیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں، نواز شریف کو ہٹانے کیلئے عالمی سازش کی گئی۔ رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس کے فیصلے سے ذوالفقار بھٹو واپس تو نہیں آسکتے لیکن ریفرنس سے ایسی مثال قائم کر سکتے ہیں کہ دوبارہ ایسا نہ ہو، کہا جاتا ہے کہ ہم لوگوں نے سپریم کورٹ پرحملہ کیا تھا، دو چار شیشے ٹوٹنے کو حملہ کہتے ہیں تو اس پر مقدمہ اور سزا بھی ہوئی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ جس طرح قطری خط کو اچھالا گیا، کیا اسی طرح سائفر کو بھی اچھالا گیا؟ کل کا فیصلہ ہمارے لئے پہلی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، آج بھی بانی پی ٹی آئی کیلئے کہا جاتا ہے کہ وہ بہت مقبول ہیں، کیا ملک مخالف کام کرنیوالے زیادہ مقبول ہوتے ہیں؟ سابق وفاقی وزیر نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پنجاب بھر میں ہمیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کرنی چاہیے، پیپلز پارٹی سے کسی بھی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوگی۔