لاڑکانہ/ کراچی(بیورورپورٹ) جمعیت علماءاسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمودسومرونے بلاول بھٹوزرداری کے قومی اسمبلی میں خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین اور ملک کے وزیرخارجہ نے دھاندلی کا معاملہ ایوان میں اٹھاکر ثابت کردیا کہ ہمارے الزامات محض الزامات نہیں حقیقت ہے اورسندھ کے بلدیاتی انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی اورغنڈہ گردی کی گئی، یوسیزلیول کے الیکشن میں کی گئی دھاندلی کی صفائی ایوان میں دے کربلاول زرداری نے اپنا سیاسی قدپست کردیاہے،جے یو آئی دھاندلی زدہ حلقہ بندیوں اور انتخابات کا ذمہ دار سندھ حکومت کوسمجھ ررہی تھی مگراب بلاول زرداری کے قومی اسمبلی میں اس شرمناک دھاندلی کے دفاع سے ثابت ہوتاہے کہ اصل ذمہ داروہ ہے اور اب ہم اس دھاندلی کا جواب بلاول زرداری سے ہی مانگیں گے،میں بلاول زرداری کو چیلنج کرتاہوں کہ انہوں نےآج قومی اسمبلی میں کھڑے ہوکر سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے شفافیت کی بات کی ہے تو وہ اسی اسمبلی کے تمام جماعتوں کے نمائندگان پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائے ،میں سندھ کے 14اضلاع میں سے دو، دو یونین کونسل میں کی گئی دھاندلی مکمل ثبوت کے ساتھ پیش کروں گااگر میں دھاندلی کے ثبوت نہ پیش کرسکاتو میں نتائج کو قبول کرکے معافی مانگوں گا اور آئندہ میں راشد محمودسومروانتخابات میں بلاول بھٹوزرداری کا مقابلہ بھی نہیں کروں گا،اگرآپ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اورنتائج کو شفاف سمجھتے ہیں تو فوری طورپراسپیکر کو کہہ کر تحقیقاتی کمیٹی بنائے ،ہم ثبوت لارہے ہیں،علامہ راشد محمودسومرو نے لاڑکانہ میں متصبانہ حلقہ بندی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جناب بلاول صاحب بتائیں کہ پورے ملک میں کوئی ایسی یونین کونسل ہے جو دوقومی اسمبلی ، تین صوبائی اسمبلی کی نشستوں اور6پولیس اسٹیشن پر مشتمل ہو،یہ بدترین حلقہ بندی دھاندلی کے ذریعے ایک سیاسی مخالف کو نیچا دکھانے کیلئے کی گئی،جمہوریت اور آمریت کی باتیں اتنی کریں جتناعمل کرنے کی صلاحیت ہواور سننے کی سکت ہو،جذباتی خطاب سے حقائق مسخ نہیں کئے جاسکتے،پی پی پی کے علاوہ کسی سیاسی جماعت نے دھاندلی زدہ الیکشن کو قبول نہیں کیا اور ہم اس دھاندلی کے خلاف عوامی تحریک چلانے میں یکسوہیں۔