کویت 1450 میگاواٹ پیداواری صلاحیت رکھنے والے غازی بروتھا ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے 30 فی صد شئیر خریدے گا۔حکومتِ پاکستان دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں ایکویٹی بیچ کر 800-900 ملین ڈالر اکٹھا کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان کو دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیرکے لیے 3.5 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے۔
غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ایک بہت زبردست منصوبہ ہے، کیونکہ یہ گرمیوں اور سردیوں کے موسمو میں 800 میگاواٹ کی اوسط پن بجلی کی پیداوار کے ساتھ بجلی پیدا کرتا رہتا ہے۔ یہ منصوبہ گرمیوں میں ہر وقت 1,450 میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے، لیکن سردیوں میں، تربیلا ڈیم کے دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ پر منحصر بجلی کی پیداوار میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ تاہم موسم سرما کے عروج کے دوران بھی یہ منصوبہ اب بھی چار گھنٹے کے لیے 1,450 میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔
غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ایک سال میں 6.7 ارب یونٹ پیدا کرتا ہے، اور حکومت 450 میگاواٹ کے سی ٹی بی سی ایم ماڈل کے تحت ملک کی برآمدی صنعت کو براہ راست بجلی فروخت کرے گی، جو اس منصوبے کی کل پن بجلی کی پیداوار کا 30 فیصد ہے۔
اس طرح یہ پائلٹ پراجیکٹ ہوگا جو NTDC اور متعلقہ DISCOs کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو استعمال کرکے برآمدی صنعت کو بجلی فراہم کرے گا۔ اس سے برآمدی صنعت کے موجودہ ٹیرف میں کمی آئے گی، جس سے صنعت کی ان پٹ لاگت کو کم کرنے اور ملک کے لیے برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ٹیرف اس وقت 1.25 روپے فی یونٹ ہے، لیکن وزارت پانی و وسائل چاہتی ہے کہ نیپرا اس منصوبے کی 30 فیصد پیداوار کے لیے بنیادی ٹیرف کے طور پر اپنا ٹیرف 10 روپے فی یونٹ تک بڑھائے۔ یہ دوست ممالک کے ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے کافی کشش پیدا کرنے کے لیے کافی ہے۔ اگر ریگولیٹر اپنا ٹیرف 10 روپے فی یونٹ تک بڑھاتا ہے، تو 30 فیصد ایکویٹی 700-800 ملین ڈالر پیدا کرے گی اور اگر یہ 20-25 روپے فی یونٹ تک بڑھ جاتی ہے، تو 30 فیصد ایکویٹی کو باہر کرنے سے 1.6-1.8 بلین ڈالر حاصل ہوں گے۔
تاہم، منصوبے کے تحت، حکام چاہتے ہیں کہ نیپرا غازی بروتھا کے 30 فیصد پیداوار کے بنیادی ٹیرف کو 10 روپے فی یونٹ تک بڑھائے۔ اس کے بعد، حکومت برآمدی شعبے کے کھلاڑیوں کے درمیان مسابقتی بولی لگائے گی جو ٹیرف کی شرح 10 روپے فی یونٹ سے زیادہ چاہتے ہیں۔ اگر اس پر عمل درآمد ہو جاتا ہے تو یہ برآمدی صنعت، غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مینجمنٹ اور غیر ملکی سرمایہ کاروں دونوں کے لیے ایک جیت کی صورتحال ہو گی۔
کویتی حکومت کے ذیلی ادارے EnerTech اور پاکستان کی وزارت آبی وسائل نے 29 نومبر 2023 کو کویت میں غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کے تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ غازی بروتھا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی 30 فیصد ایکویٹی کی تقسیم منافع کی تقسیم کی بنیاد پر ہوگی۔