راولپنڈی (کورٹ رپورٹر) اسلام آباد کی خصوصی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم کے خلاف توشہ خانہ اور190ملین پاونڈ کے مالیاتی سکینڈل پر مبنی القادر ٹرسٹ پر مشتمل دونوں ریفرنسز کی سماعت کسی کاروائی کے بغیر8جنوری تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنا تھی جبکہ القادر ٹرسٹ ریفرنس میں ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر کاروائی ہونا تھی گزشتہ روز سماعت کے موقع پر سابق چیئر مین، ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، پراسیکیوٹر عمر خان،ڈپٹی ڈائریکٹرنیب وقارالحسن کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بھی عدالت میں موجود تھے اس موقع پرسابق چیئرمین اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے درخواست ضمانتوں پر پہلے فیصلہ کرنے استدعا کی جبکہ پراسیکیوشن ٹیم فرد جرم عائد کرنے پر مسلسل زور دیتی رہی اس موقع پر فاروق ایچ نائیک نے اپنے موکل کی جانب سے عدالت میں 3الگ الگ درخواستیں دائر کیں جن میں ایک درخواست وڈیو لنک کے ذریعے پیشی،دوسری درخواست حاضری سے استثنیٰ اور تیسری درخواست وارنٹ گرفتاری معطل کرنے سے متعلق تھی عدالت نے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کردی جبکہ وڈیو لنک اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں فاروق ایچ نائیک نے واپس لے لیں ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب تک ملزم عدالت میں خود پیش نہیں ہوتا استثنیٰ نہیں دیا جاسکتاجبکہ سابق چیئرمین نے عدالت سے بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔