کراچی(نمائندہ خصوصی) عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ میں نے عافیہ کے معاملے پر قومی لیڈرشپ کی بے حسی کا معاملہ اللہ کی عدالت میں پیش کردیا ہے۔ قومی لیڈرشپ عافیہ کو وطن واپس لانے کا فریضہ ادا کرے یا پھرسوچ لے کہ وہ اللہ کو کیا جواب دیں گے۔وہ اپنی رہائش گاہ پر جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی ترجمان محمد اسلم غوری اور نائب امیر صوبہ سندھ مولانا عبدالکریم عابد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کررہی تھیں ۔ انہوں نے کہا عافیہ کی قید ناحق کو 20 سال کا طویل عرصہ گزرنا سیاسی لیڈرشپ کی ناکامی ہے۔ اس موقع پر عافیہ موومنٹ کے ترجمان اور کوآرڈینٹیر محمد ایوب نے کہا کہ ایف ایم سی جیل کے اہلکاروں کے ہاتھوں قوم کی بیٹی کی 2 مرتبہ عصمت دری کے انکشاف پر قومی لیڈرشپ کا مذمت نہ کرنا انتہائی تکلیف دہ امر تھا ۔ گزشتہ ماہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا تھاکہ2مرتبہ جیل کے اہلکاروں کے علاوہ قیدیوں کی جانب سے ان گنت مرتبہ ڈاکٹر عافیہ کو جنسی طورپرحراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جب کسی سیاستدان کو وزیراعظم بننے کا موقع ملتا ہے تو وہ اپنے اختیارات استعمال کرنے کی جرات نہیں کرتا ہے اور بعد میں قوم کے سامنے کام نہیں کرنے دینے کا رونا روتے ہیں ۔ جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے کہا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر ڈاکٹر عافیہ کے بارے میںتازہ ترین معلومات کے حصول کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر عافیہ کی 20 سالہ قیدناحق پرافسوس کا اظہار اورجیل میں ان پر تشدد اور عصمت دری کی اطلاعات پر شدید مذمت کی اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو قوم کی بیٹی کی رہائی اوروطن واپسی تک بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے جے یو آئی کے وفد کی آمداور سینیٹر طلحہ محمود کا عافیہ سے ملنے کے لیے امریکہ جانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔