دھابیجی(نمائندہ خصوصی)
خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق رضہ نے امت کو انتہائی نازک حالت میں سہارا دیا ۔ قاری امین فاروقی
آپ رضہ فنافی الرسول تھے ، دنیا عشو و محبت میں انکے محب رسول ہونے کے چرچے گونجتے ہیں ، جامع مسجد محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں جمعہ کے اجتماع سے خطابوقت کے خلیفہ بلافصل کا آخری اثاثہ ، ایک حبشی غلام ، اونٹنی اور ایک چادر تھی ، وہ بھی سرکاری املاک میں جمع کرائ ۔ ۲۲ جمادی الثانی یوم وفات خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق رضہ کی مناسبت سے ، نمرہ کالون دھابیجی کی جامع مسجد محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قاری امین فاروقی نے کہا کہ قرآن کریم نے سیدنا ابوبکر صدیق رضہ کو صاحب فضیلت اور بڑا متقی و پرہیزگار کہا ہےآپ رضہ ایک جلیل القدر صحابی رسول ہیں ، عشق و محبت کے عالم میں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ یکتا اور اول رہے ، بے پناہ قربانیوں اور تمام مال و متاع نبی کریم پر نچھاور کرنے کی بدولت آپ علیہ السلام فرماتے کہ ابوبکر کے مال سے زیادہ کسی کے مال نے اس قدر نفع نہیں پہنچایا ، اس احسان کا بدلہ اللہ تعالیٰ ہی عطا فرمائیں گے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آخر وقت میں فرمایا کہ مسجد نبوی میں ابوبکر کے گھر کی کھڑکی و روشن دان کے علاوہ باقی سب بند کردی جائیںآپ رضہ نے رحلت رسول کے بعد کی ارتدادی فتنوں اور منکرین زکوۃ کے خلاف عملی جہاد بلند کیا ۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضہ سب سے پہلے معراج کی تصدیق کی ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری علالت والے ایام میں سترہ یا اکیس نمازیں بحکم نبی کریم کے پڑھاتے ہوئے ، مصلی رسول پر امامت کی ، یوں آپ خلیفہ بلافصل ٹھرے ۔آپ رضہ کی وصیت کے مطابق آپکی روضہ رسول میں تدفین کی گئی ۔