کراچی(نمائندہ خصوصی) اہلسنّت والجماعت کے زیراہتمام خلیفہ بلافصل،سسررسولؐ،امام الصحابہؓ اول المسلمین سیدناصدیق اکبرؓکایوم وفات(22جمادی الثانی)ملک بھرمیں عقیدت واحترام سے منایاگیا،سیدناصدیق اکبرؓکے فضائل ومناقب عوام الناس تک پہنچانے کیلئے ملک بھرمیں سیمینارز،تقاریب،جلسے اوریوم صدیق اکبرؓسرکاری سطح پرنہ منائے جانے اورعام تعطیل نہ کرنے کیخلاف شہر شہرقریہ قریہ مدح صحابہؓ مطالباتی جلوس نکالے گئے،کراچی،اہلسنّت والجماعت کراچی ڈویژن کی جانب سے لسبیلہ چوک سے معاویہ سینٹر المعروف تبت سینٹر تک مدح صحابہؓ جلوس نکالا گیا،جس میں ہزاروں کی تعدادمیں علماءکرام،وکلاء،اسکول،کالجز،مدارس کے طلباء،عوام اہلسنّت اورکارکنان نے بھرپورایمانی غیرت وحمیت کے ساتھ شرکت کیجس طرح تمام انبیاء کے سردار آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم ہیں،اسی طرح تمام صحابہ اکرام ؓکے سردار خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق ؓ ہیں،قیامت تک تمام مسلمان خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے احسانات مقروض رہیں گئے،جلوس کا پہلا حصہ معاویہ سینٹر المعروف تبت سینٹر پر تھا اور مزار قائد سے بھی جلوس کا آخری حصہ نظر نہیں آرہا تھا،پورے شہر کراچی کے 24 ٹاؤن سے بڑے بڑے جلوس نکلے،لسبیلہ پہنچ کر یہ سارے جلوس مل کر اپنی آخری منزل معاویہ سینٹر المعروف تبت سینٹر کی جانب چل پڑا، مدح صحابہ جلوس میں شریک عوام نے کتبے اٹھا رکھے تھے،جن پر خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق رضہ کے فضائل ومنقبت پر مبنی قرآنی آیات،احادیث اور نعرے درج تھے،واہ صدیق واہ،واہ ابوبکر واہ،واہ صحابہ واہ کے نعرے ہر بچے، بوڑھے اور جوان کی زبان زد عام تھے، ان خیالات کا اظہار اہلسنّت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی،اہلسنّت والجماعت کراچی کے راہنماوں مفتی رب نواز حنفی،مولانا تاج محمد حنفی،مولانامحی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ راہ حق پارٹی کے راہنما انجینئر اشرف میمن،مفتی سیف الرحمن عباسی،چوھدری عامر امیر فضل خالق،مولانا شکیل الرحمن فاروقی،مولانا احمد حسن،مولاناعبدالرافع شاہ بخاری، مولاناحمیداحمدسمیت دیگر سیاسی سماجی راہنماؤں نے خطاب کیا،۔۔عوام حکومت وقت سے مطالبہ کررہی تھی کہ خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کے دن کو سرکاری سطح پر منایا جائے صحابہ اکرام اسلام کی ریڈ لائن ہیں اور ہماری ڈیڈ لائن ہیں،ہم اصحاب رسول کی عزت وعظمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے،سارے کا سارا اسلام اصحاب رسول کی عدالت،سخاوت،شجاعت،وفاء اخلاص اور انصاف پر کھڑا ہے،اسلام کی کوئی ایک خوبی یا ایک رکن بھی صحابہ اکرام کے بغیر ثابت نہیں ہوسکتا،صحابیت کا مقام و فضیلت دنیا کی تمام فضیلتوں اور عظمتوں سے ماورا ہے،اصحاب رسول کی عدالت اور اخلاص کی گواہی قرآن مجید دیتا ہے،اصحاب رسول کو آقائے نامدار صلی اللہ علیہ کی معیت کیلئے رب ذوالجلال نے خود چن کر آپ علیہ السلام کے قدموں میں لا کر ڈال دیا،ہم نے ہمیشہ اصحاب رسول کی تقدیس اور حرمت کی بات کی ہے،ہماری زندگیاں اصحاب رسول کی عزت و عظمت کیلئے وقف ہیں،ہم نے ہزاروں قربانیاں دی ہیں،یہ پورا شہر گواہ ہے،اس شہر میں ایسی کوئی گلی نہیں جس میں میری جماعت کے کسی زمہ دار کو دن دہاڑے گولیوں سے چھلنی نہ کیا گیا ہو،ایسا کوئی قبرستان نہیں جس میں ہمارا کوئی شہید دفن نہ ہوا ہو،اس شہر کی درو دیوار ہمارے نوجوانوں کے خون سے رنگین ہیں اور آج ہی اسلام آباد میں ہماری جماعت کے ڈپٹی سکیٹری مولانا مسعود الرحمن عثمانی صاحب کو گھات لگا کر ایرانی دہشت گردوں نے شہید کردیا ہے،ہم تحفظ ختم نبوت وعظمت صحابہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے استحکام کی جنگ لڑ رہے ہیں،ہم نے سینکڑوں جنازے اٹھائے لیکن پاکستان کے استحکام پر کوئی آنچ نہیں آنے دی،ہم جس طرح اسلام کیلئے جان دینا عبادت سمجھتے ہیں اس طرح پاکستان کیلئے بھی جان دینا سعادت سمجھتے ہیں،آنے والا الیکشن بڑی اہمیت کا حامل ہے پورے ملک سے ہمارے امیدواران میدان میں ہیں،ملک میں بہت بڑی تعداد میں لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں گزشتہ الیکشن میں ہمیں عوام کی بھرپور حمایت حاصل تھی اور آنے والا الیکشن ثابت کرے گا کہ یہ ملک اصحاب رسول کے چاہنے والوں کا ہے،ملک میں جہاں جہاں گستاخیاں ہوئی اور پھر ان گستاخوں کو جس جس سیاسی پارٹی نے سپورٹ کیا ہم الیکشن میں ان سے انتقام لیں گئے ہمارا انتقام گولی اور گالی کا نہیں ہوگا بلکہ ہم ووٹ کی پرچی سے ایک ایک گستاخ اور گستاخوں کے سپورٹر کو بھرپور جواب دیں گئے،ہم ایسے امیدواران کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گئے،یہ ملک ہمارا ہے،اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والے اس ملک میں کی بنیادوں میں ہمارے اکابرین کا لہو شامل ہے