اسلام آباد( کے ایم ایس ):نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کشمیریوں کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ 5جنوری کا دن کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا اعادہ ہے ،ساڑھے سات دہائیاں گزرنے کے باوجود بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم عوام اس بنیادی حق کا استعمال نہیں کر سکے،جس کے تحت تنازعہ کشمیر استصواب رائے سے حل کیا جانا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بہادر کشمیری عوام کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق سمیت ان کے حقوق کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان کی طرف سے منظور کی گئی تاریخی قرارداد کوآج 75 برس مکمل ہوگئے جس کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعے کا فیصلہ جمہوری طریقے سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا اعادہ ہے جو بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق نے بھی اس کی تائید کی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ افسوسناک امر ہے کہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھارت کے غیر قانونی طور پرزیرقبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام اس بنیادی حق کا استعمال نہیں کر سکے۔ انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ بھارت جموں و کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ 5 اگست 2019 سے، بھارت ایک نئے سازشی عمل میں مصروف ہے جس کا مقصد بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کر کے کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے انکار کی جانب ایک اور قدم ہے۔ اس طرح کی قانون سازی اور انجینئرڈ عدالتی فیصلوں کے ذریعے کشمیریوں کی حقیقی امنگوں کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال عوام کے حق خود ارادیت کی عالمگیر احساس پر ایک قرارداد منظور کرتی ہے جس کا مقصد جبری قبضے میں رہنے والے لوگوں کی حالت زار اور حقوق کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرانا ہے۔ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ، اس بات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری اٹھاتی ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگ اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کریں۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بہادر کشمیری عوام کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق سمیت ان کے حقوق کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔