کراچی(نمائندہ خصوصی) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے مرکزی دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر جائزہ لیا جائے تو سب سے زیادہ ملکی ترقی ایو ب خان‘ ضیاء الحق اور مشرف ادوار میں ہوئی ہے۔ ایوب خان کے بعد ابھی تک ہم نے کوئی ڈیم نہیں بنایا اور ہائیڈل پاور جنریشن کے بجائے مہنگی ترین بجلی کے منصوبے بنائے گئے جس کے باعث آج ملک اندھیروں میں بھی ڈوبا ہوا ہے اور بجلی کی قیمت بھی عوام کی استطاعت سے باہر ہے۔ جنرل ضیاء الحق اور مشرف کے دور میں بہترین بلدیاتی نظام جاری رہا جس میں عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوئے۔ جنرل مشرف دور میں مارک اپ کی شرح 4%تھی اور کاروباری افراد نے استفادہ حاصل کرکے کاروبار کیا اور بے روزگاری کا کوئی وجود نہیں تھا۔ جنرل مشرف دور میں ڈالر‘ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام رہا اور بجلی‘ گیس کی لوڈشیڈنگ کا کوئی وجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مارشل لاء تو ہمیشہ سیاستدانوں کے اپنے اعمال اور غلطیوں کی وجہ سے لگا ہے۔ 1977ء میں جس طرح کے الیکشن ہوئے اور عوام سڑکوں پر آگئے‘ اگر سیاستدان آپس میں مل بیٹھ کر بروقت معاملات درست کرلیتے تو مارشل لاء کی نوبت نہ آتی۔ آج بھی جس طرح کے سیاسی حالات ہیں اور اگر الیکشن کے نتائج تسلیم نہ کئے گئے تو ملک انتشار کا شکار ہوسکتا ہے جس کا نتیجہ بالآخر مارشل لاء ہی ہوتا ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ سیاستدان مل بیٹھ کر معاملات حل کریں اور شفاف الیکشن کے بعد ملکی مفاد میں قومی حکومت بنائی جائے۔عوام نے تو 1977ء سے اب تک ہمیشہ سیاستدانوں کو ووٹ دیا ہے لیکن سیاستدانوں نے کرپشن کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا اور قوم کو مایوس کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت تو سیاست پر دولت مندوں کا قبضہ ہے جو کروڑوں روپے خرچ کرکے اقتدار حاصل کرتے ہیں اور اقتدار میں آکر سرکاری خزانے سے اربوں روپے لوٹتے ہیں۔یہ لوگ ملک کے وفادار کیسے ہوسکتے ہیں؟ ارب پتی سیاستدان بھی اقتدار میں آنے کے بعد قومی خزانے سے پیٹرول‘ مراعات اور بھاری تنخواہیں لیتے ہیں۔ اسی لئے سیاسی ادوار میں ملک کی معاشی صورتحال خراب رہتی ہے۔ ہمارے ملک میں اقتدار میں ایسے لوگوں کو آنا چاہئے جو اپنی ذاتی گاڑی او رپیٹرول استعمال کرے۔ سرکاری رہائش گاہ میں ذاتی اخراجات سے رہے۔ ہمارے ملک کو ایسے مخلص لوگوں کی ضرورت ہے جن کی نگاہ صرف عوام کے مسائل کے حل پر ہو اور قومی دولت میں اضافہ ان کا مشن ہو۔ بدقسمتی سے سیاستدانوں کی مجموعی بدترین کارکردگی نے ملک کو مشکل ترین حالات تک پہنچادیا ہے۔