راولپنڈی (کورٹ رپورٹر) الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اورسابق وزیر اطلاعات فواد چودھری پر فرد جرم عائد کردی ہے دونوں ملزمان کوفرد جرم کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی تاہم دونوں ملزمان نے فردجرم کی صحت سے انکار کر دیا ہے یہ فرد جرم الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں شاہ محمود جتوئی، بابر حسین بھروانہ اور جسٹس (ر)اکرام اللہ پر مشتمل 4 رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران جاری کی اس موقع پر سابق چیئرمین اور فواد چودھری کمرہ عدالت میں موجود تھے فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور فواد چوہدری نے سال 2022 میں الیکشن کمیشن کے خلاف منصوبہ بندی سے تضحیک آمیز مہم کا سلسلہ شروع کیا ملزمان نے ایک نہیں متعدد بار الیکشن کمیشن اور سربراہ کے خلاف متعصبانہ اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی ملزمان نے 12 جولائی 2022 کو بھکرمیں عوامی جلسے کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان غیر پارلیمانی زبان استعمال کی ملزمان نے 18 جولائی اور 27 جولائی کو عوامی جلسوں میں الیکشن کمیشن اور سربراہ پر من گھڑت الزامات عائد کئے ملزمان نے 4 اگست اور 10 اگست 2022 کو الیکشن کمیشن کو سکینڈلائز کیا سابق چیئرمین اور فواد چوہدری نے عوامی جلسوں میں آئینی ادارے کو تضحیک کا نشانہ بنایا ملزمان نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف غیر پارلیمانی اور نامناسب زبان کا استعمال کیا جس کے تمام مطلوبہ شواہد، ویڈیوز اور دستاویزات کو ملحوظ رکھ کر ملزمان کے خلاف ٹرائل شروع کیا جائے ملزمان نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی توہین کی سپریم کورٹ آف پاکستان کی آبزرویشن کے تحت الیکشن کمیشن ملزمان کے خلاف کاروائی کا مجاز ہے ۔دوران سماعت بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن ممبران پر جانبداری کا الزام عائد کردیا۔کمیشن نے دونوں ملزمان کو کیس کی نقول فراہم کردیں اور گواہان کو 16 جنوری کو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کرلیا، جس کے بعد توہین الیکشن کمیشن کیس کی مزید سماعت 16جنوری تک ملتوی کردی گئی جس کے بعد الیکشن کمیشن ممبران اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے۔یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور فواد چوہدری کو گزشتہ سال 19 اگست کو الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10کے تحت 2الگ الگ نوٹس جاری کئے تھے جس میں دونوں کو چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے اور توہین آمیز ریمارکس دینے پر کمیشن کوحاصل اختیارات کے تحت توہین کی کاروائی کا کہا گیا تھا تاہم تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کی کاروائی کو ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں چیلنج کیا تھا لیکن ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے 3 رکنی لارجر بنچ نے گزشتہ سال 13 مارچ کو الیکشن کمیشن کے خلاف عمران خان اور فواد چوہدری کی پٹیشنوں پر الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق کاروائی جاری رکھنے کا حکم دیا تھا عدالت نے عمران خان اور فواد چوہدری کے 14 مارچ کے لئے جاری وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کے ساتھ توہین الیکشن کمیشن کی کاروائی سے متعلق درخواستیں بھی زائدالمیعاد قرار دے کر خارج کر دی تھیں اور لارجر بنچ نے درخواست گزاروں کی جانب سے پٹیشنیں واپس لینے پر تینوں پٹیشنیں نمٹا تے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کاروائی جاری رکھے تاہم گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے دونوں پر فرد جرم عائد کر دی۔