کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے آر اوز فیصلوں کو عام کرنے کے مطالبات رنگ لانے لگےہیں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی ) کے سربراہ سردار اختر مینگل کیخلاف کوئٹہ کے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کی تفصیلات میڈیا کو جاری کی گئی ہیں ۔ اس کے مطابق ریٹرننگ افسر کے فیصلے کی بنیاد اختر مینگل کے کارآمد اقامہ کا ثبوت اور سپریم کورٹ کے آرڈر بنے ہیں ۔انتخابی امیدواروں کو نااہل کیئے جانے کے فیصلوں کی تفصیلات عام کرنے کی خاطر مختلف حلقوں نے پرزور مطالبات کیئے جارہے ہیں ۔ اس حوالے سے سردار اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی برائے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی ، مسترد کیئے جانے کیخلاف بھی صدائے احتجاج بلند ہوئی ۔ آر او کے فیصلے میں کہا گیا ہے سردار اختر مینگل کے مخالف امیدوار نے سربراہ بی این پی کے اماراتی اقامہ اور ملازمت کا ناقابل تردید ثبوت پیش کیاتھا ۔ عدالت میں پیش کردہ دستاویز کے مطابق سردار اختر مینگل کا موجودہ اماراتی اقامہ اکتوبر 2021 میں جاری ہوا جو کہ اکتوبر 2024 تک موثر با عمل ہے۔ اقامہ دستاویز کے مطابق سردار اختر مینگل ،دبئی میں ایک اماراتی شہری کے مینجر ہیں ۔ عدالت نے فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ اختر مینگل نے کاغذات نامزدگی میں اپنا اقامہ ، آمدن اور ملازمت کو ظاہر نہیں کیا تھا اور مذکورہ معاملہ کی درخواست میں سپریم کورٹ احکامات بھی منسلک کیئے گئے تھے ۔ ریٹرننگ آفیسر کا کہنا تھا کہ آئینی تقاضہ جات کے مطابق سردار اختر مینگل ، عوامی عہدہ کے لئے نااہل ہیں ۔ واضح رہے کہ سردار ختر مینگل نے آر او فیصلے کو ساجد ترین ایڈووکیٹ کے ذریعے چیلنج بھی کر رکھا ہے ۔