لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نوازشریف نے چوہدری شجاعت سے کوئی سیاسی بات نہیں کی، استحکام پاکستان پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کوئی مذاکرات ہورہیں، نہ خواہش ہے۔لاہور میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لیطف نے کہا کہ دنیابھر میں ایک وقت میں کھیپ آئی جوسربراہ بنے، ٹرمپ کوکیپٹل ہل پرحملہ پرعدالتوں نے سزا دی ، ٹرمپ جمہوریت و اداروں پر حملہ آور ہوئے، پاکستانی ٹرمپ جیل میں ہے، پاکستانی ٹرمپ نے جمہوریت پر حملہ کیا۔جاویدلطیف نے کہا کہ اگرسزا ملتی تو پاکستانی ٹرمپ کو 9مئی کی جرات نہیں ہوتی، یہ شخص ریاست پر حملہ آور ہوا، دنیا کاکوئی اور خطہ ہوتا تو24گھنٹے میں سزا مل جاتی، لیول پلینگ فیلڈ سیاسی جماعتوں کےلئے ہونی چاہئیے۔سابق وزیر نے کہا کہ یہ شخص چاہتا ہے ا سٹیبلشمنٹ 2018ءکی طرح اسےاقتدارمیں لائے، یہ قوم کو بیانیہ بتائے نیوٹرل جانور ہوتا ہے اور وہ شخص چاہتا ہے اسٹیبلشمنٹ اس کےلئے مداخلت کرے، نگران وزیر داخلہ کسی جماعت میں شامل ہو جائے تو چند دنوں کےلیے لیول پلینگ فیلڈ کا بیانیہ ختم ہوجاتا ہے۔جاویدلطیف نے کہا کہ ادارے میں بیٹھے لوگ آئین و قانون کی پاسداری کریں تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع ملنی چاہیں، جو کسی بے گناہ کو حراساں کرتے ہیں وہ غلط ہے اس سے نقصان آئین و قانون کی پاسداری کرنے والوں کو پہنچ رہا ہے، کسی بے گناہ کو ہراساں نہ کیا جائے اگر نو مئی کو اس نے سیاسی جماعت کے لیڈر کو گالی دی تو اسے معاف کر دیں۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اس نے تنصیبات و اداروں پر حملہ کیا کیپٹل ہل پر حملہ ہونے پر ٹرمپ کو سزا دی جا سکتی ہے تو پاکستان پر نو مئی کے منصوبہ سازوں کو سزا کیوں نہیں دی جا سکتی، کوئی ادارے میں بیٹھا شخص کسی کو ہراساں کرتا ہے تو غلط ہے۔جاویدلطیف نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ اجلاس کے بعد نوازشریف پاکستان بھر میں نکلیں گے، جب نواز شریف نکلیں گے تو پتا چلے گا مقبولیت کسے کہتے ہیں، قبولیت والے ٹھٹھر کر رہ جائیں گے جب نوازشریف عوام میں جائیں گے۔