اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت مساجد کا تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کردار پر اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ، صوبائی وزیر تعلیم سندھ اور وزیر تعلیم آزاد کشمیر ،صوبائی سیکرٹریز تعلیم ،محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے نمائندوں کی شرکت کی ۔اجلاس میں مساجد کو تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کے لیے ایک پالیسی پیپرتیار کرنے پر اتفاق کیا گیا ،تیارکردہ پالیسی پیپر وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا،اجلاس میں صدر مملکت کو ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں تعلیم سے محروم 70ہزار سے زائد بچوں کا اسکولوں میں اندراج کیا گیا ،ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام ماڈل 24 سے 30 مہینوں میں 5 سال کی پرائمری تعلیم دیتا ہے، پروگرام میں اسکول سے باہر بچوں کو باقاعدہ اسکولوں میں داخل کیا جاتا ہے،تعلیم سے محروم بڑی عمر کے بچے پروگرام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اے ایل پی ماڈل لچکدار، مرکوز اور کم لاگت کا ماڈل ہے،ماڈل کو کمیونٹی کی فراہم کردہ جگہ، مدارس، مساجد اور اسکولوں کی دوسری شفٹ میں اپنایاجا سکتا ہے، ،صدر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تقریبا ً 2 کروڑ 80 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، تعلیم دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی، بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے مساجد کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی ، مساجد کو خواندگی اور تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے ، اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔