کراچی(فیاض آرائیں سے).
واٹر بورڈ کا چیئرمین آفس سیاسی آماجگاہ بن گیا،ادارے میں ہیڈ ورکرز سے لیکر چیف انجینئرز تک تبادلے وتقرری اور مالی امور کی منظوری گریڈ18 کا ایکسئن دینے لگا،وائس چیئرمین نجمی عالم کے اسٹاف آفیسر ندیم کرمانی پر آبکار ورکرز یونین کے عہدیداروں نے سنگین الزامات عائد کردیئے،محکمہ آر آر جی میں نیب زدہ افسران کی تعیناتی پر شدید تشویش کا اظہار کردیا،وزیر اعلی سندھ،وزیر بلدیات سمیت اعلی حکام اور تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس اور کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے،یونین عہدیداروں نے واٹر بورڈ میں انتظامی بحران اور ملازمین کا حق نہ ملنے پر عدالت عالیہ سے بھی رجوع کا اعلان کردیا ہے
تفصیلات کے مطابق آبکار ورکرز یونین کے جنرل سیکریٹری جنید صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ واٹر بورڈ کا چیئرمین آفس سیاسی آماجگاہ بن کر رہ گیا ہے،انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وائس چیئرمین نجمی عالم کے اسٹاف آفیسر ندیم کرمانی جو کہ ایک گریڈ18 کے ایکسئن ہیں وہ پورے ادارے کے امور چلارہے ہیں، جنید صدیقی کے مطابق گریڈ18 کے ندیم کرمانی ہیڈ کلرک سے لیکرچیف انجینئر تک کے تبادلے کرانے میں مصروف ہیں جبکہ ہر قسم کی ادائیگیوں سے قبل منظوری بھی ندیم کرمانی سے لینی پڑتی ہے،جنید صدیقی کا کہنا ہے کہ آفیسر ایسوسی ایشن کے خود ساختہ صدر ندیم کرمانی کی من مانیوں کا اعلی حکام اور تحقیقاتی ادارے فوری نوٹس لیں،دوسری طرف ان کا کہنا ہے کہ چار کروڑ آبادی کے شہر کراچی کو پانی سپلائی کرنے والے ادارے میں کوئی سربراہ نہ ہونے کے باعث ادارے کے امور درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں
ڈی ایم ڈیز خود کو ایم ڈی سمجھ کر من مانے فیصلے کررہے ہیں،انہوں نے محکمہ ریونیو(آرآر جی)میں نیب زدہ افسر کی تعیناتی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے،آبکار ورکرز یونین کے عہدیداروں نے وزیر اعلی سندھ،وزیر بلدیات سندھ سمیت اعلی حکام سے اس سلسلے میں فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ واٹر بورڈ میں جاری بدعنوانیوں کی روک تھام نہ کی گئی تو عدالت عالیہ رجوع کرنے پر مجبور ہونگے..