کراچی (نمائندہ خصوصی) نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اعلان کیا ہے کہ IDA RIEU کی سالانہ گرانٹ 10 ملین سے بڑھا کر 15 ملین روپے کردی جائے گی اور انھوں نے بالخصوص اسپشل بچوں کیلئے تین پیانو بطور عطیہ بھی فراہم کیے ہیں۔ یہ اعلان انہوں نے IDA RIEU میں جامع یوتھ پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ IRWA Ida Rieu ویلفیئر ایسوسی ایشن کی صدر نادرہ پنجوانی، ڈپارٹمنٹ آف ڈفرلی ایبلڈ پرسنز کے سیکرٹری طحہ فاروقی اور دیگر نے صدر کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ IDA RIEU معذور بچوں کی تعلیم کیلئے بہت بڑی خدمات سرانجام دے رہا ہے، اس لیے انہوں نے انکی گرانٹ کو 10 ملین روپے سے بڑھا کر 15 ملین روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے معذور بچوں کو پیانو بجاتے دیکھا توانھوں نے مزید تین پیانو بچوں کیلئے دینے کا اعلان کیا تاکہ وہ اپنی پسندیدہ موسیقی بجانے سے لطف اندوز ہو سکیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس باقر نے IDA Rieuسکولز اینڈ کالجز فار دی بلائنڈ اینڈ ڈیف کو اس اہم اقدام کیلئے اپنے کردار ادا کرنے اور اس اہم ایونٹ کیلئے منتخب ہونے والے تمام شرکاء کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یوتھ پارلیمنٹ کا مقصد ایک جامع پاکستان کیلئے گوناگوں نوجوان آوازوں کو بااختیار بنانا ہے۔ میں دیکھ سکتا ہوں کہ یہ Ida Rieu ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وژن اور مشن سے متاثر ہے جو ایک صدی سے زیادہ عرصے سے معذور افراد کی خدمت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ Ida Rieu ویلفیئر ایسوسی ایشن مختلف معذوروں کیلئے معیاری تعلیم اور بحالی کی خدمات فراہم کرنے، انہیں بااختیار بنانے اور جامعیت اور مساوات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ اور مزید کہا کہ IDA Rieu کو ہر ایک سہولت دے کرر مساوی پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ Ida Rieu کی کوششوں سے ہزاروں طلباء کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور دنیا میں اپنا لونا منوانے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط اور متحرک ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یوتھ پارلیمنٹ ایک قوم کے طور پر تکثیریت کا جشن منانے کا ایک موقع ہے۔ تاہم، یہ گوناگوں چیلنجزاور ذمہ داریوں کے ساتھ بھی آتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے تمام شہری زندگی کے ہر پہلو میں مساوی حقوق، مواقع اور فوائد سے لطف اندوز ہوں اور ہمارے شہری فیصلے میں شامل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے کافی اثر پڑے گا اور اس سے پارلیمنٹ کے شرکاء کو قانون سازی کے عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ موجودہ قوانین کا مطالعہ اور بحث کریں اور ایک مضبوط پاکستان کیلئے حل تجویز کرنے کیلئے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ IDA Rieu کی طرف سے تیار کردہ پالیسی سلوشنز کا مسودہ ہمیں نوجوانوں کے تناظر میں ایک جامع اور مضبوط پاکستان کیلئے انکے وژن اور وہ اپنے وژن کو کس طرح نافذ کرنا چاہتے ہیں کو سمجھنے میں مدد کرے گا۔ جسٹس باقر نے IDA Rieuیوتھ پارلیمنٹ کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس تقریب میں جوش و خروش، تجسس اور احترام کے ساتھ بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایسوسی ایشن شرکاء کومشورہ دیا کہ سوال پوچھنے، اپنے خیالات کا اظہار کرنے، شائستگی سے اختلاف کرنے، یا تعمیری طور پر اتفاق کرنے سے نہ گھبرائیں، اور توجہ سے سننے، کچھ نیا سیکھنے، کسی اور کے تعاون کی تعریف کرنے یا انکی کامیابیوں کو تسلیم کرنے میں شرم محسوس نہ کریں۔اور ان پر زور دیا کہ وہ اپنی انفرادیت کو قبول کریں۔