کراچی(نمائندہ خصوصی) پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن کیے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ 18واںپانچ روزہ کراچی انٹر نیشنل کتب میلہ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ نمائش کے آخری دن پبلشرز نے انتہائی رعایتی نرخوں پر کتابیں فروخت کے لئے پیش کر دی تھیں جسے شائقین کتب نے خوب سراہا۔محتاط اندازے کے مطابق 14دسمبر سے 18دسمبر تک جاری رہنے والے عالمی کتب میلے میں شرکاءکی تعداد5لاکھ سے تجاوز کر گئی ۔نمائش کا دورہ کرنیوالوں میں اسکولز ، کالجز، مدارس ، یونیورسٹی کے طلباءو طالبات ، خواتین ، بزرگ ، وکلاء، ریٹائرڈ و حاضر ججز، سیاسی ، ادبی علمی، مذہبی ، پرائیوٹ اسکولز تنظیمیں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اورغیر ملکی سفارت کار بھی تھے۔ عالمی کتب میلے میں ملکی و غیر ملکی پبلشرز اور بک سیلر ز کی جانب سے 330اسٹالز لگائے گئے تھے۔ کتب میلے کے پانچویں روز بھی عوام کا جمع غفیر دیکھنے میں آیا اور خریداروں جذبہ بھی قابل دید تھا ۔ پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد ، کے آئی بی ایف کے کنوینئر وقار متین ، ڈپٹی کنوینر سید ناصر حسین ، سیکریٹری پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن طحہ جمال ، کوآرڈینٹر شیخ عالمگیر یوسف ، فلور ہیڈ ندیم اختر ، میڈیا کوآرڈینٹر عابد زبیر اور دیگر ممبران نے کراچی سمیت سندھ اور ملک کے دیگر شہروں سے عالمی کتب میلے میں آنیوالوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کتب میلے میں طلبہ و طالبات اور شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت سے ہمارا حوصلہ بڑھا اور شرکاءنے کتاب لگاﺅ رکھنے اوراس سے محبت کا ثبوت دیا ۔عالمی کتب میلے میں طلبہ کی دلچسپی کے لیے عملی سرگرمیوں پر مبنی مختلف مقابلے کروائے گئے اور ادبی شخصیات کی جانب سے ایک درجن سے زائد کتب کی رونمائی کی گئی۔ اس بار پاکستان میں پہلی بار آنکھوں سے محروم افراد کے لیے ٹیبل کلینڈر اور ہاتھ سے بنی ہوئی فارمولا ون اسپورٹس کار بھی متعارف کروائی گئی اور دنیا میں پہلی بار فلسطین کے شہروں ارو جنگوں سے متعلق بچوں کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے فلسطین بورڈ گیم متعارف کروایا گیا۔ متعدد علمی و ادبی سمینار منعقد کئے گئے اور بچوں کی نفسیاتی اور علمی مسائل اور اُن کے حل کے لے ماہرین تعلیم اور ڈاکٹر ز کی موجودگی میں سمینار کروایا گیا۔ بچوں اور خواتین نے درسی کتب کے علاوہ تاریخی ، فکشن اور عملی سرگرمیوں پر کتب زیادہ فروخت ہوئیں ۔ عالمی کتب میلے کا افتتاح نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس ( ر) مقبول باقر نے کیا تھاجبکہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فیصل سبزواری نے بھی افتتاحی تقریب میں خصوصی شرکت کی تھی۔کب میلے کا دورہ کرنے والوں میںنگراں وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ،ایم کیو ایم کے کنوینئرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،سابق وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق،سابق وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ ، خوش بخت شجاعت ،سینئر رہنما نسرین جلیل ،جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ،معراج الہدی صدیقی ،عامر چشتی ،ڈاکٹر ہلال نقوی ،امینہ سید اور دیگر ادبی ،سماجی اورسیاسی شخصیات شامل ہیں ۔عالمی کتب میلے میں شہریوں کی سہولت کے لیے اے ٹی ایم کی سہولت بھی دی گئی تھی جبکہ کراچی عالمی کتب میلے کیلئے ایکسپو سینٹر اورو اسکے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ کراچی انٹر نیشنل کتب میلے کے کنوینر وقار متین کا کہنا تھا کہ اس کتب میلے میں شہریوں او ر طلبہ کی شرکت کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے گذشتہ عرصہ کے مقابلے میں اس عالمی کتب میلہ میں شہریوں سے شرکت زیادہ رہی ہے تقریبا ساڑھے 5لاکھ افراد اس کتب میلے میں شریک ہوئے ہیں ۔ پبلشرز کے پاس تمام اسٹاکس ختم ہو گئے تھے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عالمی کتب میلے کے آخری وقت میں مزید 40سے 45پبلشرز اور بک سیلرز نے میلے میں شرکت کی خواہش ظاہر کی تھی مگر جگہ نہ ہونے کے باعث ہم نے ان سے معذرت کر لی تھی۔ ہم آئندہ اس کتب میلے کو پاکستان کے دوسرے شہروں کو لے جانے کی کوشش کریں گے۔