صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا جبکہ کسی بھی بیرونی جارحیت سے سختی سے نمٹا جائے گا، پاکستانی قوم ملک کو مضبوط اور خوشحال بنانے کے سفر میں متحد کھڑی رہے گی۔
بدھ کو یہاں پریڈ ایونیو شکرپڑیاں میں یوم پاکستان کی پریڈ سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں دشمن پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا کیونکہ قوم اور اس کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔ اس سال یوم پاکستان کی سالانہ تقریب کو بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ نے مسلح افواج کی پریڈ کا مظاہرہ دیکھا اس موقع پر وزیراعظم عمران خان، کابینہ کے ارکان، غیر ملکی سفارت کار، اعلیٰ سول و فوجی حکام اور پاکستان کے لیے خدمات پر تعریفی اسناد حاصل کرنے والی اہم شخصیات کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے پڑوسی ملک کے توسیع پسندانہ عزائم جنوبی ایشیا کی سلامتی اور استحکام کے لیے باعث تشویش ہیں۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی تسلط کا ذکر کیا اور عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کو روکے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ملک کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی قوم نے جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور اندرونی اور بیرونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔انہوں نے اپنے وطن کو مضبوط اور خوشحال بنانے پر ملک کی مسلح افواج اور قوم کی بہادری اور حوصلے کو سراہا۔ صدر نے کہا کہ قوم اور تمام ریاستی اداروں نے ملک میں جمہوریت کی بالادستی کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں قائداعظم محمد علی جناح کے اس قول کو ہمیشہ مدنظر رکھنا چاہیے کہ بطور قوم متحد ہو کر کھڑے ہوں اور اپنی صفوں میں ایمان،اتحاد اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں۔ صدر مملکت نے یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ دن اس طرح خاص ہے کہ یہ ملک کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کا موقع ہے۔ انہوں نے ان ہم وطنوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ملک کی خودمختاری کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں اور اس کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایک مضبوط اور متحد قوم ہونے کے ناطے ہم اپنے مادر وطن کی سالمیت اور خودمختاری کو بلند رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی کی 48ویں وزرائے خارجہ کونسل کے دو روزہ اجلاس کی مناسبت سے انہوں نے کہا کہ بانی رکن کی حیثیت سے پاکستان اسلامی ممالک کی تنظیم کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا کو فلسطین اور کشمیر کے مسائل سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن کے فوری حل کی ضرورت ہے۔انہوں نے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور پاکستان نے اس کے خلاف بھرپور کوششیں کیں جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی جانب سے ایک قرارداد منظور ہوئی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے انسداد کے دن کے طور پر منایا جائے گا اور کہا کہ یہ اقدام پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنے میں مدد دے گا۔افغانستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے جہاں افغان بھوک اور غربت کی شکل میں انسانی بحران کا شکار ہیں۔ صدر نے کہا کہ پاکستان کو انتہا پسندی، عدم برداشت، جعلی خبروں اور خواتین کے حقوق سے انکار کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص علمائے کرام، والدین، اساتذہ اور میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔
انہوں نے خاندانی نظام کو قوم کی طاقت قرار دیا اور کہا کہ اس سے سماجی ڈھانچے کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ قوم ملک کو مضبوط اور خوشحال بنانے کے سفر میں متحد کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب ہماری قوم کے اتحاد، ترقی اور ہماری فوجی طاقت کی عکاس ہے۔ قبل ازیں صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر دفاع پرویز خٹک، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ کے سربراہ، نیول چیف، چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی،
او آئی سی کے وزرائے خارجہ اور مہمانوں نے مسلح افواج کے دستوں کا مارچ پاسٹ دیکھا۔ سعودی عرب، ترکی، ازبکستان، آذربائیجان اور بحرین سمیت دوست ممالک کے دستوں نے بھی پریڈ میں شرکت کی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے نئے J-10C جیٹ طیاروں سمیت پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کی مختلف فارمیشنز کے فلائی پاسٹ کی قیادت کی۔پریڈ میں آرمر کور، آرٹلری، رینجرز، ایئر ڈیفنس، کوسٹ گارڈز اور آرمڈ فورسز نرسنگ سروس کی خواتین کے دستے بھی شامل تھے۔ قراقرم کے سات طیاروں کی ’شیردل‘ ٹیم نے دلکش ایروبیٹکس پیش کیے۔تینوں مسلح افواج کے چھاتہ برداروں نے 10,000 فٹ کی بلندی سے فری فال کا شاندار مظاہرہ کیا۔ صوبوں کے فلوٹس نے قومی ہم آہنگی پر مبنی لوک گیتوں اور رقصوں کے ذریعے اپنی منفرد ثقافت کی عکاسی کی۔ علاوہ ازیں خصوصی طور پر مدعو کیے گئے وفود کی دلچسپی کے لیے او آئی سی ممالک کا خصوصی فلوٹ بھی پریڈ میں شامل کیا گیا۔